• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ایل او سی فائرنگ: 'پاکستان کو اپنی پالیسی تبدیل کرنی چاہیے'

شائع November 15, 2016
سینئر دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب—۔ڈان نیوز
سینئر دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب—۔ڈان نیوز

اسلام آباد: سینئر دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے مسلسل بلااشتعال فائرنگ کے واقعات کے تناظر میں اب پاکستان کو اپنی پالیسی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز وائز' میں گفتگو کرتے ہوئے امجد شعیب کا کہنا تھا کہ 'پاکستان کو چاہیے کہ وہ بھی اب لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرے تاکہ بھارت کو اندازہ ہو کہ اس کھیل سے کس طرح کا جانی نقصان ہوتا ہے'۔

انھوں نے کہا کہ بھارت جب بھی سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتا ہے تو وہ اپنی عوام کو یہ تاثر پیش کرتا ہے کہ پاکستان نے شروعات کی جس کا اُس نے جواب دیا اور اس طرح سے ہمارے اُوپر یہ الزام عائد کیا جاتا ہے، لہذا اب پاکستان کو اصل میں خلاف ورزی کرنی چاہیئے۔

ان کا کہنا تھا یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو الزامات سے حل نہیں ہوسکتا اور اگر اقوامِ متحدہ مداخلت کرے بھی تو بھارت اُس کو تفتیش کرنے کے لیے رسائی فراہم نہیں کرتا کیونکہ وہ حقیقت کو سامنے لانا ہی نہیں چاہتا۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز لائن آف کنٹرول کے بھمبر سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 7 پاکستانی فوجی جاں بحق ہوگئے تھے، جس کے بعد پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر گوتم بمبا والا کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ایل او سی:بھارتی فائرنگ سے7 پاکستانی فوجی جاں بحق

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ہندوستانی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا۔

پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں 18 ستمبر کو ہونے والے اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور ہندوستان کی جانب سے متعدد بار لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔

یاد رہے کہ کشمیر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'بھارت نے 2016 میں 90 سے زائد سیزفائر خلاف ورزیاں کی'

بعدازاں 29 ستمبر کو ہندوستان کے لائن آف کنٹرول کے اطراف سرجیکل اسٹرائیکس کے دعووں نے پاک-بھارت کشیدگی میں جلتی پر تیل کا کام کیا، جسے پاک فوج نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے اُس رات لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اور بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی جاں بحق ہوئے، جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024