'سزا' کے طور پر وانا مارکیٹ کو دھماکے سے اڑا دیا گیا
ڈیرہ اسماعیل خان: وفاق کے زیرانتطام قبائلی علاقے (فاٹا) کی جنوبی وزیرستان ایجنسی میں رواں ہفتے ایک بم دھماکے میں آرمی میجر کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے کے بعد مقامی انتظامیہ نے سزا کے طور ایک مارکیٹ کو ڈائنامائٹ سے اڑا دیا۔
مقامی حکام اور رہائشیوں نے تصدیق کی کہ واقعہ جنوبی وزیرستان کے ہیڈ کوارٹرز وانا کے رستم بازار میں پیش آیا۔
جنوبی وزیرستان ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ ظفرالاسلام خٹک نے ڈان کو بتایا کہ یہ اقدام فرنٹیئر کرائم ریگولیشن (ایف سی آر) کی شق اجتماعی اور علاقائی ذمہ داری کے تحت اٹھایا گیا۔
حکام نے بازار کی شناخت المحب مارکیٹ کے نام سے کی، جہاں رواں ہفتے ایک سرچ آپریشن کے دوران ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں ایک فوجی افسر میجر عمران جاں بحق اور 10 دیگر افراد زخمی ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں:جنوبی وزیرستان: دھماکے میں میجر جاں بحق
اس واقعے کے بعد مقامی انتظامیہ نے وانا بازار میں کرفیو نافذ کرکے 6 ہزار سے زائد دکانوں کو بند کردیا۔
مارکیٹ کے مالک علی وزیر نے بتایا کہ 2 منزلہ مارکیٹ کو ڈائنامائٹ سے اڑانے کے نتیجے میں انھیں شدید مالی نقصان اٹھانا پڑا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے پورے ملک میں ہوتے ہیں، لیکن کہیں بھی سزا کے طور پر مارکیٹوں کو ڈائنامائٹ سے نہیں اڑایا جاتا۔
مقامی ذرائع کے مطابق وانا بازار سیکیورٹی فورسز کے کنٹرول میں تھا اور مقامی عمائدین کی جانب سے اس معاملے کو جرگے کے ذریعے حل کرنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں اور کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔
یہ خبر 5 نومبر 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی
تبصرے (3) بند ہیں