• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

کے-الیکٹرک، شنگھائی پاور کمپنی کو فروخت

شائع October 30, 2016 اپ ڈیٹ October 31, 2016

متحدہ عرب امارات کی کمپنی ابراج گروپ نے اعلان کیا ہے کہ کے-الیکٹرک کے اکثر حصص کو ایک ارب 77 کروڈ ڈالر میں چینی کمپنی شنگھائی الیکٹرک پاور کو فروخت کیا جائے گا۔

ابراج گروپ کا کہنا ہے کہ کمپنی نے پاکستان میں نجی شعبے کی سب سے بڑی لین دین کا عمل شروع کردیا ہے۔

ابراج گروپ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 'معاہدے کی تکمیل کے ساتھ یہ پاکستان کے نجی شعبے کا سب سے بڑا لین دین ہوگا'۔

اعلامیے کے مطابق'ابراج گروپ، کے-الیکٹرک کے اکثر حصص شنگھائی پاور کمپنی کو1.77بلین ڈالر میں فروخت کرنے کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے قریب پہنچ گیا ہے'۔

شنگھائی الیکٹرک پاور کے چیئرمین وانگ یوندان کا کہنا ہے کہ 'شنگھائی الیکٹرک پاور گزشتہ سات سالوں میں کے-الیکٹرک کے ذریعے جو کامیابیاں ابراج گروپ نے حاصل کی ہیں اس پر خروج تحسین پیش کرتی ہے اور کے-الیکٹرک انتظامیہ کی کارکردگی اور صلاحیتوں کی معترف ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'شنگھائی الیکٹرک پاور، پاکستان کے لوگوں اور حکومت کو بہترخدمات فراہم کرنے کے لیے اپنے اسٹریٹجک سرمایہ داروں کے ذریعے اور کے-الیکٹرک کی صلاحیت کو مزید بہتربنانے کے لیے جستجو کرے گی'۔

انھوں نے کہا کہ 'شنگھائی الیکٹرک پاورمستقبل میں ابراج گروپ کے ساتھ مل کر کے-الیکٹرک کو پاکستان کی بہترین کمپنیوں میں سے ایک بنانے کے لیے پرعزم ہے'۔

کراچی شہر میں کے-الیکٹرک کے صارفین کی تعداد 2 کروڑ 50 لاکھ ہے جبکہ اس سے قبل اس کو کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے نام سے جانا جاتا تھا۔

کراچی سپلائی کمپنی 1913 میں وجود میں آئی تھی جس کی ذمہ داری شہر میں توانائی کی ضروریات کو پوری کرنے کے لیے بجلی کی پیداوار کے علاوہ اس کی تقسیم بھی تھی۔

کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 2005 میں نجی شعبے میں دیا گیا تھا اور 2009 میں دبئی کی کمپنی ابراج گروپ نے اس کے حصص خریدے تھے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ پاور انوسٹمنٹ کارپوریشن آف چائنا کے ذیلی ادارے شنگھائی الیکٹرک پاوربجلی کی پیداوار اور تقسیم جبکہ توانائی کے شعبے میں خدمات کی فراہمی میں مصروف عمل ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024