• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

اسمارٹ فونز کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں؟

شائع October 28, 2016
یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی— کریٹیو کامنز فوٹو

کیا دن کا زیادہ وقت موبائل یا اسمارٹ فون کو استعمال کرتے ہوئے گزارتے ہیں؟

اگر ہاں تو یہ عادت آپ کی نیند کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔

یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی۔

مونٹریال یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق دن بھر میں دو گھنٹے سے زائد اسمارٹ فونز کا استعمال نوجوانوں کے اندر نیند کی کمی کے مسائل کا باعث بنتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اکثر نوجوان سونے سے کچھ دیر قبل تک تحریری پیغامات یا سوشل میڈیا کا اسمارٹ فونز میں استعمال کررہے ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں نیند کے معمولات متاثر ہوتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ ڈیوائسز جسمانی کلاک پر اثر انداز ہوتی ہیں جو کہ انسان کے سونے اور جاگنے کے وقت کا تعین کرتی ہے۔

اس حوالے سے بارہ سو نوجوانوں سے سوالات پوچھے گئے اور معلوم ہوا کہ جو نوجوان دو گھنٹے سے زائد وقت اسکرینوں کے سامنے گزارتے ہیں ان کو بے خوابی کے مرض کا سامنا تھا۔

تحقیق کے مطابق نوجوانوں کو زیادہ نیند کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کی کمی بلڈ پریشر اور ذیابیطس سمیت مختلف امراض کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔

اسی طرح ڈپریشن، سوچنے اور توجہ مرکوز کرنے میں مشکلات اور موٹاپے کا امکان بھی ہوتا ہے۔

ماضی کی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی تھی کہ ان ڈیوائسز سے خارج ہونے والی روشنی ایک اچھی نیند کے لیے رکاوٹ بنتی ہیں مگر نئی تحقیق اس مداخلت سے جسم میں آنے والی تبدیلیوں کا زیادہ باریک بینی سے جائزہ لیا گیا۔

یہ تحقیق جریدے جرنل سلیپ ہیلتھ میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024