'بھارتی اشتعال انگیزی اور عمران خان کے دھرنے کا آپس میں تعلق'
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے 2 نومبر کے اسلام آباد میں دھرنے اور بھارتی اشتعال انگیزی کو آپس میں جوڑ دیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ 'بھارت ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر حملہ کررہا ہے، کوئٹہ اور پشاور پر افغانستان سے حملے ہورہے ہیں اور عمران خان اسلام آباد پر حملے کرنے کیلئے تیاری کررہے ہیں۔'
مذکورہ ٹوئٹ میں ان کا مزید کہنا تھا کہ 'کیا ان سب میں حادثاتی ربط ہے؟'
خواجہ آصف کا مذکورہ ٹوئٹ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے وزیر دفاع کو تنقید کا نشانہ بنانے کے بعد سامنے آیا، جس میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے وزیر دفاع مودی کے پاکستان مخالف بیانات پر جواب دینے کے بجائے حکومت کی کرپشن کو بچانے کے لیے اپوزیشن پر الزامات لگاتے رہتے ہیں۔
تحریک انصاف کے سربراہ کا دعویٰ تھا کہ نواز شریف صرف پاناما لیکس کی تحقیقات سے بچنا چاہتے ہیں اور ان کے وزراء کا کام صرف نواز شریف کو پاناما لیکس کی تحقیقات سے بچانا ہے۔
عمران خان نے کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں 60 اہلکاروں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان پر اس واقعے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔
عمران خان نے الزام لگایا تھا کہ ہندوستان ایک نئی ڈاکٹرائن پر کام کر رہا ہے، وہ فوجی طریقے سے پاکستان کو ختم نہیں کرسکتے لہذا اندرونی طور پر انتشار پھیلارہے ہیں تاکہ یہاں اصلاحات نہ ہوں اور پاکستان میں کرپشن کے خلاف تحریک بھی کام نہ کرے، یہ بھی ہندوستان کی سازش ہے۔
انھوں نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ ہم جب بھی کچھ کرنا چاہتے ہیں تو ملک میں کچھ نہ کچھ ہوجاتا ہے۔
مزید پڑھیں: ’نواز شریف پاکستان کیلئے سیکیورٹی رسک بن گئے ہیں‘
ان تمام حالات کا ذمہ دار وزیراعظم کو قرار دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کے لیے سیکیورٹی رسک بن گئے ہیں۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ ثناء اللہ زہری یہ کہہ چکے ہیں کہ ہندوستان بلوچستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے تو وزیراعظم نواز شریف کیوں بھارت کا نام نہیں لیتے اور انھوں نے ہندوستان کی خفیہ ایجنسی 'را' کے جاسوس کلبوشن یادیو کا معاملہ اقوام متحدہ میں کیوں نہیں اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی پاکستان کو بد نام کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتے اور اگر چین، پاکستان کے ساتھ کھڑا نہ ہوتا تو مودی نے پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دلوا دینا تھا۔
اسلام آباد دھرنے کے حوالے سے عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ 2 نومبر کو 10لاکھ لوگ اسلام آباد پہنچیں گے اور اسے کوئی تبدیل نہیں کرسکتا۔
یاد رہے کہ گذشتہ برس اپریل میں سامنے آنے والی پاناما لیکس کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی آف شور کمپنیوں کے انکشاف کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی پر اسلحہ بردار تنظیموں سے مدد مانگنے کا الزام
بعدازاں حکومت اور اپوزیشن میں پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے کمیٹی کے قیام پر اتفاق ہوا، لیکن اس کے ٹرمز آف ریفرنسز (ٹی او آر) پر اتفاق نہیں ہوسکا۔
عمران خان نے پاناما لیکس اور ملک سے کرپشن کے خلاف 2 نومبر کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کر رکھا ہے، دوسری جانب پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے بھی پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت کا اعلان کردیا ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان چند روز قبل اپنے اس بات کا اشارہ بھی دے چکے ہیں کہ اگر اقتدار میں کوئی تیسری قوت آئی تو اس کے ذمے دار وزیراعظم نواز شریف ہوں گے۔