بلوچستان: 43 فراریوں نے ہتھیار ڈال دیئے
ڈیرہ بگٹی میں کالعدم بلوچ ریپبلکن آرمی (بی آر اے) کے 43 فراریوں نے براہمداغ بگٹی سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے ہتھیار ڈال دیئے۔
ڈان نیوز کے مطابق فرنٹیئر کور (ایف سی) کے ترجمان خان واسع کا کہنا تھا کہ فراریوں نے سیکیورٹی فورسز کی نگرانی میں ہتھیار ڈالنے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ گٹھ جوڑ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے مزید درجنوں کارندے اور حمایتی براہمداغ بگٹی سے راہیں علیحدہ کرنے کا اعلان کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بی ایل اے کے ایک اورکمانڈر نے ہتھیار ڈال دیئے
اس موقع پر فراری کمانڈرز کا کہنا تھا کہ براہمداغ بگٹی کی بھارتی رغبت اور حمایت سے بدظن ہوکر راہیں علیحدہ کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ صوبہ بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی زیر سرپرستی صوبائی حکومت نے سیاسی مفاہمتی پالیسی کا اعلان کیا تھا، جس کا مقصد صوبے میں جاری خون ریزی کو ختم کرنا تھا۔
اس پالیسی کے اعلان کے بعد مختلف کالعدم تنظیموں کے سیکڑوں فراری ہتھیار ڈال چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: 'بلوچستان میں 1025 فراری ہتھیار ڈال چکے'
رواں سال مئی میں کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے کمانڈر احمد نواز نے بلوچستان کے علاقے خاران میں فورسز کے سامنے ہتھیار ڈالے تھے۔
قبل ازیں قلات کے علاقے میں ایک تقریب کے دوران 144 فراریوں نے حکام کے سامنے ہتھیار ڈالے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: 144 فراریوں نے ہتھیار ڈال دیئے
اپریل میں بلوچستان کے سیکریٹری داخلہ اکبر حسین درانی نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ صوبے میں جاری سیاسی مفاہمت کی پالیسی کے سلسلے میں مختلف کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 1025 فراری حکومت کے سامنے ہتھیار ڈال چکے ہیں۔