• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

دبئی ٹیسٹ فیصلہ کن مرحلے میں داخل

شائع October 16, 2016 اپ ڈیٹ October 17, 2016
یاسر شاہ نے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کیں — فوٹو : اے ایف پی
یاسر شاہ نے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کیں — فوٹو : اے ایف پی

ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف دبئی ٹیسٹ میں 346 رنز کے ہدف کے تعاقب میں چوتھے دن کے اختتام پر دو وکٹوں کے نقصان پر 95 رنز بنا لیے ہیں اور جیت کے لیے مزید 251 رنز درکار ہیں۔

پاکستان کی پوری ٹیم دوسری اننگز میں 123 رنز پر آؤٹ ہوئی اور اپنی پہلی اننگز میں 357 رنز بنا کر آؤٹ ہونے والے مہمان ٹیم کو جیت کے لیے 346 رنز کا ہدف دے دیا تھا۔

ویسٹ انڈیز نے دوسری اننگز کا آغاز پراعتماد انداز میں کیا تاہم بریتھوٹ 27 کے اسکور پر محمد عامر کا نشانہ بنے جس کے بعد ڈیرن براوو بیٹنگ کے لیے آئے اور لیون جانسن کے ساتھ مل کر دوسری وکٹ میں 60 رنز کا اضافہ کیا مگر جانسن 47 رنز بنا کر 87 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوئے ان کی وکٹ بھی عامر نے حاصل کی۔

ایشیا کے پہلے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز کے کھیل کے اختتام پر ویسٹ انڈیز نے دو وکٹوں پر 95 رنز بنائے تھے اور جیت کے لیے مزید 251 رنز درکار ہیں۔

پہلی اننگز میں ذمہ دارانہ بلے بازی کرنے والے براوو 26 اور مارلن سیمیولز 4 رنز بنا کر کھیل رہے تھے۔

قبل ازیں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو پہلی اننگز میں 357 رنز پر آؤٹ کرکے اپنی دوسری اننگز کا آغاز کیا تو پہلی اننگز میں شاندار ٹرپل سنچری بنانے والے اظہر علی صرف 2 رنزبنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ اسد شفیق 5 رنز بنا کر دویندرا بشو کا نشانہ بنے۔

20 رنز پر ابتدائی دو وکٹیں گرنے کے بعد سمیع اسلم اور بابراعظم نے کریز سنبھالا اور 57 رنز کی شراکت میں پاکستان کو 77 رنز تک پہنچایا اور برتری کو مزید بڑھا دیا اس دوران بابراعظم اس وقت خوش قسمت ثابت ہوئے جب وہ وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے تھے لیکن باؤلر کی جانب سے نو بال پر انھیں بیٹنگ کے لیے واپس بلالیا گیا۔

بابراعظم 21 رنز بنا کر بشو کی گیند پر آؤٹ ہوئے جس کے بعد دیگر بلے باز نمایاں کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے، کپتان مصباح الحق اور سمیع اسلم کے درمیان 16 رنز کی شراکت ہوئی تھی جس کےبعد سمیع اسلم 44 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، سمیع اسلم دوسری اننگز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز تھے۔

مصباح الحق 15 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جس کے بعد محمد نواز صفر اور وہاب ریاض 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

سرفرازاحمد کا ساتھ دینے کے لیے آٹھویں نمبر پر یاسرشاہ آئے لیکن وہ بھی صرف 2 رنز کا ساتھ دے سکے اور جیسن ہولڈر کو وکٹ دے کر واپس پویلین لوٹ گئے،

پاکستان نے چوتھے اپنی دوسری اننگز میں کھانے کے وقفے پر 8 وکٹوں کے نقصان پر 121 رنز بنا ئے تھے اور مجموعی برتری 343 رنز ہوئی تھی۔

سرفرازاحمد کھانے کے وقفے کے بعد اپنے انفرادی اسکور 15 رنز میں مزید اضافہ نہ کرسکے اور بشو کی وکٹ بن گئے جبکہ محمد عامر نے صرف ایک رن بنا کر بشو کی آٹھویں وکٹ بن گئے۔

پاکستان کی پوری اپنی دوسری اننگز میں صرف 123 رنز پر آؤٹ ہوئی تو انھیں 346 رنز کی مجموعی حاصل تھی۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے بشو نے بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے 8 بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔

اس سے قبل پاکستان کے پاس ویسٹ انڈیز کو فالو آن کروانے کا موقع تھا تاہم مصباح الحق نے دوسری اننگز شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔

ویسٹ انڈیز نے چوتھے روز اپنی اننگز کا آغاز 315 رنز چھ کھلاڑی آؤٹ سے کیا اور 10 رنز کے اضافے کے بعد شین ڈاؤرچ یاسر شاہ کا شکار ہوئے، انہوں نے 32 رنز بنائے تھے۔

مہمان ٹیم کے آٹھویں ہونے والے بلے باز جیسن ہولڈر تھے جو کہ یاسر شاہ کی گیند پر بولڈ ہوئے۔

دو اوورز بعد یاسر شاہ نے میگول کمنز کو بولڈ کرکے تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے والے ایشین باؤلر بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ یاسر شاہ نے 100 وکٹیں اپنے 17ویں ٹیسٹ میں مکمل کیں۔

ویسٹ انڈیز کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی دیوندرا بشو تھے جنہیں محمد نواز نے آؤٹ کیا۔

ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 357 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی تو پہلی اننگز میں 222 رنز کے خسارے کا سامنا تھا، ڈیرن براوو 87 اور مارلن سیمیولز 76 رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے۔

پاکستان کی جانب سے یاسر شاہ نے پانچ وکٹیں حاصل کیں جبکہ محمد نواز اور وہاب ریاض نے 2،2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : دبئی ٹیسٹ پر پاکستان کی گرفت مضبوط

خیال رہے کہ دبئی ٹیسٹ کے تیسرے روز پاکستان کے پہلی اننگز کے اسکور 579 رنز کے جواب میں ویسٹ انڈیز نے تیسرے روز کے اختتام پر 6 وکٹوں کے نقصان پر315 رنز بنائے تھے۔

دبئی میں کھیلے جارہے ایشیا کے پہلے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کے تیسرے روز کے کھیل کا آغاز ہواتو ویسٹ انڈیز کا اسکور ایک وکٹ پر 69 رنز تھا۔

بریتھویٹ تیسرے روز آؤٹ ہونے والے پہلے بلے باز تھے جو اسکور میں کوئی اضافہ کئے بغیر یاسر شاہ کی وکٹ بنے تاہم انھوں نے گزشتہ روز ڈیرن براوو کے ساتھ مل کر 31 رنز کی شراکت قائم کی تھی اور 32 رنز بنائے تھے۔

براوو کا ساتھ دینے کے لیے مارلن سیمیولز میدان میں آئے اور پراعتماد بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 113 رنز کی قیمتی شراکت قائم کی اور ویسٹ انڈیز ٹیم کو مشکل صورت حال سے نکال لیا تاہم 182 کے مجموعی اسکور پر 72 رنز بنا کر سہیل خان کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: اظہر علی کی ٹرپل سنچری،پاکستان کا پلڑا بھاری

جرمین بلیک ووڈ نے براوو کے ساتھ مل کر 77 رنز جوڑے اور 34 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جس کے بعد روسٹن چیز صرف 6 رنز کا اضافہ کرپائے اور وہاب ریاض کا نشانہ بنے اس وقت ویسٹ انڈیز کا اسکور 266 رنز تھا۔

ویسٹ انڈیز کی چھٹی وکٹ 300 رنز پر گری جب 87 رنز بنا کر کھیلنے والے ڈیرن براوو کو محمد نواز نے آؤٹ کیا، یہ ویسٹ انڈین ٹیم کے لیے بڑا دھچکا تھا کیونکہ انھوں نے اسکور کو 300 تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا اور پاکستانی باؤلرز کے سامنے ڈٹ گئے تھے۔

ویسٹ انڈیز نے تیسرے روز کے اختتام پر 6 وکٹیں کھو کر 315 رنز بنائے تھے اور پاکستان کے پہلی اننگز کے اسکور کو برابر کرنے کے لیے مزید 264 رنز درکار ہیں۔

شین ڈاؤریچ 27 اور کپتان جیسن ہولڈر 10 رنز بنا کر کھیل رہے تھے۔

پاکستان کی جانب سے وہاب ریاض اور یاسر شاہ نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ محمد نواز اور سہیل خان نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

یاسر شاہ کو ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے والے ایشیا کے پہلے باؤلر بننے کے لیے مزید 3 وکٹیں درکار ہیں۔

قبل ازیں پاکستان نے اظہرعلی کی شاندار ٹرپل سنچری کی بدولت 3 وکٹوں پر 579 رنز بنا کر پہلی اننگز کو ڈیکلیئر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024