آپ کو دن بھر میں کتنی ورزش کی ضرورت ہے؟
کیا آپ اپنا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں؟ یا آپ کے دفتری معمولات ایسے ہیں کہ سست طرز زندگی ایک مجبوری ہے؟
درحقیقت یہ عادت صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے اور متعدد جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھاتی ہے۔
مگر اس عادت کے منفی اثرات کو ٹالنا بہت آسان ہے اور آپ کو ایک مخصوص وقت تک جسمانی طور پر سرگرم رہنا ہوگا۔
یہ بات ایک نئی امریکی تحقیق میں سامنے آئی۔
مزید پڑھیں : زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے کے 11 بڑے نقصانات
مذکورہ تحقیق میں سست طرز زندگی کے منفی اثرات کو ٹالنے کے لیے مثالی فارمولا بتایا گیا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ عام طور پر 8 گھنٹے دفتر میں بیٹھ کر گزارتے ہیں انہیں روزانہ ایک گھنٹے تک جسمانی حرکت کو معمول بنالینا چاہیے جیسے چہل قدمی وغیرہ۔
اگر آپ 6 گھنٹے بیٹھ کر گزارتے ہیں تو کم از کم آدھے گھنٹے کی ورزش ضروری ہے جو ضروری نہیں سخت ہو یا ایک ساتھ کی جائے بلکہ تھوڑے تھوڑے وقت کے لیے بھی کی جاسکتی ہے یا آپ چہل قدمی بھی کرسکتے ہیں۔
محققین نے اس کے لیے مغربی یورپ، امریکا اور آسٹریلیا کے لاکھوں بالغ افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا اور یہ مشورہ دیا کہ دن میں کسی بھی وقت حتیٰ کہ ایک یا دو منٹ کے لیے بھی کسی قسم کی جسمانی سرگرمی کو معمول بنالینا صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔
یہ تحقیق طبی جریدے دی لانسیٹ میں شائع ہوئی