• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

چین میں سب سے بڑے خلائی طیارے کی تیاری کا منصوبہ

شائع October 10, 2016
— فوٹو بشکریہ چائنا اکیڈمی آف لانچ وہیکل ٹیکنالوجی
— فوٹو بشکریہ چائنا اکیڈمی آف لانچ وہیکل ٹیکنالوجی

رواں برس چین نے خلائی ریس میں اپنی جگہ بنانے کے لیے دنیا کی سب سے بڑی ریڈیو دوربین متعارف کرائی، خلائی اسٹیشن کی تیاری کے لیے ایک اسپیس لیب کو پیش کیا اور مریخ پر مشن بھیجنے کے منصوبے کا اعلان کیا۔

اب اس کی نظریں کمرشل خلائی پروازوں پر مرکوز ہیں۔

چین میں دنیا کے سب سے بڑے ایک نئے خلائی طیارے کو تیار کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جو 20 مسافروں کے ساتھ روزانہ زمین کے مدار سے باہر سفر کرسکے گا۔

چائنا اکیڈمی آف لانچ وہیکل ٹیکنالوجی نے اس طیارے کو ڈیزائن کیا ہے اور اس خیال کو میکسیکو میں ہونے والی ایک کانفرنس میں پیش کیا۔

چین کا یہ خلائی طیارہ کسی راکٹ کی طرح عمودی ٹیک آف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوگا جبکہ آٹومیٹک لینڈنگ کرسکے گا۔

اس کے دو ڈیزائن تیار کیے گئے ہیں، ایک ڈیزائن والے جہاز وزن کا دس ٹن اور اس کے پروں کا سائز 19.6 فٹ ہوگا جو پانچ افراد کو 62 میل کی بلندی پر لے کر جاسکیں گے جہاں سے خلاءکا آغاز ہوتا ہے اور وہاں مسافر دو منٹ کے بے وزنی کے تجربے کا لطف لے سکیں گے۔

دوسرا ڈیزائن سو ٹن وزنی طیارے کا ہے جس میں بیس افراد 80 میل کی بلندی تک پرواز کرکے چار منٹ کے بے وزنی کے تجربے کا مزہ لے سکیں گے۔

چین کو توقع ہے کہ آزمائشی پروازوں کا آغاز اگلے دو برسوں میں ہوجائے گا جبکہ اس پر سفر کرنے کے لیے دو سے ڈھائی لاکھ ڈالرز فی مسافر لیے جائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024