• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

بھارتی مواد کے خلاف پیمرا چیئرمین کو خصوصی اختیارات تفویض

شائع October 4, 2016

اسلام آباد: پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے اپنے چیئرمین ابصار عالم کو خصوصی اختیارات تفویض کردیئے، جن کے تحت وہ خلاف قانون ہندوستانی چینلز اور مواد دکھائے جانے پر اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیے بغیر یا سماعت کا موقع فراہم کیے بغیر ہی کمپنی کا لائسنس فوری طور پر معطل یا منسوخ کرسکتے ہیں۔

پیمرا کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز—۔فوٹو/بشکریہ پیمرا فیس بک
پیمرا کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز—۔فوٹو/بشکریہ پیمرا فیس بک

پیمرا کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ اتھارٹی نے یہ فیصلہ 15 اکتوبر 2016 کی اعلان شدہ ڈیڈ لائن کے تناظر میں کیا ہے، جس کے گزرنے کے بعد پیمرا تمام خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بلا تفریق اور بلا امتیاز کارروائی کرسکے گی۔

یاد رہے کہ 31 اگست 2016 کو پیمرا نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان بھر میں غیرقانونی ہندوستانی چینلز اور انڈین مواد چلنے پر پابندی ہوگی۔

پیمرا کے مطابق پاکستان اور ہندوستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے باعث بھی عوام پر زور مطالبہ کر رہے ہیں کہ انڈین چینلز اور ڈرامے مکمل طور پر بند کردیئے جائیں۔

مزید کہا گیا کہ 'عوام کے خیال میں اس کشیدہ صورتحال میں مروجہ پیمرا قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اور غیر قانونی چینلز اور غیر ملکی مواد کی نشریات مکمل طور پر روکی جائیں۔'

مزید پڑھیں:پیمرا نے بھارتی چینلز چلانے پر شرائط عائد کر دیں

پریس ریلیز کے مطابق 16 اکتوبر 2016 سے اتھارٹی پیمرا قوانین کے سیکشن 30 (3) کے تحت کارروائی کا آغاز کردے گی۔

مزید کہا گیا کہ اتھارٹی کے فیصلے سے متعلق تمام لائسنس یافتگان کو بروقت مطلع کیا جاتا ہے، جس کے تحت اظہار وجوہ کے لیے نوٹس اور سماعت یا ذاتی شنوائی کا موقع فراہم کیے بغیر تادیبی کارروائی کا آغاز کیا جاسکے گا اور لائسنس معطل یا منسوخ کیا جاسکے گا۔

اس سے قبل گذشتہ روز پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے پاکستان میں انڈین ٹی وی چینلز اور انڈین مواد برابری کے حقوق کی بنیاد پر چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔

اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان میں انڈین ٹی وی چینلز اورانڈین مواد نشر کرنے کی اُتنی ہی اجازت دی جائے جتنی کہ انڈین حکومت پاکستانی میڈیا،پاکستانی فنکاروں اور ڈراموں کو دے گی۔

یہ بھی پڑھیں: انڈیا میں پاکستانی ڈراموں پر بھی پابندی ؟

یاد رہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے باعث انڈین فلم ایسوسی ایشن نے پاکستانی فنکاروں پر ہندوستان میں کام کرنے پر پابندی عائد کردی، اس کے علاوہ ہندوستانی چینل 'زی زندگی' نے بھی پاکستان کے تمام ڈراموں کی نمائش ہندوستان میں روکنے کا اعلان کردیا تھا۔

ان واقعات کے بعد پاکستانی سینما گھروں کی انتظامیہ نے بولی وڈ کی فلموں کی نمائش پر پابندی لگاتے ہوئے اعلان کیا کہ اب سینماؤں میں پاکستان کی کامیاب فلمیں پیش کی جائیں گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024