یقین ہے بھارت کی طرف بھی جانی نقصان ہوا: عاصم باجوہ
مظفرآباد: پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ہندوستان کو بھرپور جواب دیا گیا، ہمیں یقین ہے کہ بھارت کی طرف بھی جانی نقصان ہوا، لیکن معلوم نہیں ہندوستان اپنا نقصان کیوں چھپا رہا ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق آزاد کشمیر کے علاقے باغ سر میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے آئی ایس پی آر ترجمان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کہ وطن عزیز کا پہلے بھی دفاع کیا گیا اور اب بھی کریں گے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ جنگ کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے۔
آئی ایس پی آر ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی ہندوستانی فوجی راستہ بھول کر پاکستان کی حدود میں داخل ہوا ہے تو اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔
جنرل باجوہ نے ایک مرتبہ پھر ہندوستان کی جانب سے پاکستانی حدود میں سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کو مسترد کردیا۔
اس موقع پر صحافیوں کو لائن آف کنٹرول کا دورہ بھی کروایا گیا۔
ترجمان پاک فوج کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 29 ستمبر کو ہندوستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بھمبھر، کیل، تتہ پانی اور لیپا سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی گئی تھی، جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا، اس واقعہ میں پاک فوج کے 2 اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کا تبادلہ رات ڈھائی بجے سے صبح 8 بجے تک جاری رہا۔
مزید پڑھیں: سرجیکل اسٹرائیکس کابھارتی دعویٰ 'جھوٹا'، 2 پاکستانی فوجی جاں بحق
ایل او سی پر فائرنگ کے تبادلے کے چند گھنٹے بعد ہی ہندوستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے دعویٰ کیا کہ 'ہندوستانی فورسز نے گذشتہ رات لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیکس کیں'۔
تاہم آئی ایس پی آر نے لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا فائرنگ کو سرجیکل اسٹرائیکس کا رنگ دینا ایک دھوکہ ہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج کی جانب سے ہندوستانی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سرجیکل اسٹرائیکس ہوتی کیا ہیں؟
بعد ازاں اس حوالے سے رپورٹس سامنے آئیں کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ہندوستان کی بلااشتعال فائرنگ کے جواب میں پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے تتہ پانی سیکٹر میں مخالف فوج کے 6 سے 8 اہلکار ہلاک ہوگئے، جبکہ ایک بھارتی فوجی کو گرفتار کرلیا گیا۔
سیکیورٹی ذرائع نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بھارتی فوجیوں کے ہلاک ہونے اور ایک کے گرفتار ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ گرفتار بھارتی فوجی کی شناخت 22 سالہ چندو بابولال چوہان کے نام سے ہوئی، جسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔
یہاں پڑھیں:ایل او سی سے ایک بھارتی فوجی گرفتار، متعدد ہلاک
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ نے بھی بھارتی فوجی کے گرفتار ہونے کی تصدیق کی اور انڈین آرمی افسر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہتھیار سے لیس 37 راشٹریہ رائفلز کا ایک فوجی اہلکار 'نادانستہ' طور پر سرحد عبور کرکے پاکستان میں داخل ہوگیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ غلطی سے سرحد عبور کر جانے کے واقعات، دونوں جانب سے ماضی میں بھی پیش آچکے ہیں اور ایسے افراد کو واپس لوٹا دیا جاتا ہے۔
بعدازاں اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے بھی الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے ہندوستان کے سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے پاکستانی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے ہندوستانی فوجی کی گرفتاری کی تصدیق کی تھی۔