• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ہندوستانی پنجاب کے سرحدی گاؤں خالی ہونا شروع

شائع September 29, 2016

چندی گڑھ: پاکستان کے سرحدی علاقے میں سرجیکل اسٹرائیکس کے ’جھوٹے‘ دعوے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو مزید ہوا دینے کے لیے بھارتی پنجاب کی حکومت نے پاکستانی سرحد کے قریب واقع گاؤں خالی کرنے کے احکامات بھی جاری کردیے۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ پرکاش سنگھ بادل نے ’سرجیکل اسٹرائیکس‘ کے بعد ریاست میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔

بھارتی وزیر اعلیٰ راج ناتھ سنگھ نے پرکاش سنگھ بادل سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے ان سے درخواست کی کہ وہ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد پاکستانی سرحد کے 10 کلو میٹر اطراف میں واقع تمام گاؤں خالی کرالیں۔

یہ بھی پڑھیں: سرجیکل اسٹرائیکس کا بھارتی دعویٰ 'جھوٹا'، فائرنگ سے 2 پاکستانی فوجی جاں بحق

رپورٹ میں کہا گیا کہ راج ناتھ سنگھ سے گفتگو کے بعد صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے پرکاش سنگھ بادل نے ہنگامی اجلاس طلب کیا، جس میں انہوں نے ریاست کے چیف سیکریٹری سرویش کوشل اور ڈی جی پی سریش اروڑا کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ حکام کے ذریعے پنجاب کے شہروں فیروزپور، فاضلکا، امرتسر، تارن ترن، گورداسپور اور پٹھان کوٹ کے گاؤں کو خالی کرائیں۔

سرحد کے اطراف سے گاؤں خالی کرانے کے احکامات کے بعد ریاست کے مختلف علاقوں میں متاثرہ افراد کے لیے کیمپس لگائے جانے کے انتظامات کا بھی آغاز کریا گیا ہے۔

ریاستی حکومت کی جانب سے ہائی الرٹ جاری کیے جانے کے بعد سرحدی علاقوں میں اسکولز کو بھی غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: سرجیکل اسٹرائیکس ہوتی کیا ہیں؟

دوسری جانب پاکستانی پنجاب میں فوج کی جانب سے ایسی کوئی نقل و حرکت سامنے نہیں آئی ہے۔

پنجاب میں بھارت کے ساتھ ملنے والے طویل بارڈر کے اطراف گاؤں کو خالی کرنے کے لیے، پاک فوج کی جانب سے کوئی احکامات جاری نہیں کیے گئے ہیں اور نہ ہی بھارت کے برعکس وہاں آباد افراد میں کوئی پریشانی پائی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارت فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 2 اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی وعسکری قیادت کا کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے کا عزم

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ہندوستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بھمبھر، کیل، تتاپانی اور لیپا سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی گئی، جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا۔

بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ’بھارتی فورسز نے گذشتہ رات لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیکس کیں۔‘

تاہم آئی ایس پی آر نے لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا فائرنگ کو سرجیکل اسٹرائیکس کا رنگ دینا ایک دھوکہ ہے۔

پاک فضائیہ نے بھی ہندوستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول کے قریب سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اسے 'جھوٹ پر مبنی' قرار دے دیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024