پاکستانی اداکار کاسٹ کرنے پر شاہ رخ اور کرن جوہر کو دھمکی
ممبئی : ہندوستان کی ریاست مہاراشٹرا کی قوم پرست جماعت مہاراشٹرا نونرمن سنہا (ایم این ایس) نے پاکستان کے نامور فنکاروں کو 48 گھنٹوں میں ہندوستان چھوڑنے کی دھمکی دینے کے بعد اب بولی وڈ اداکار شاہ رخ خان اور کرن جوہر کو بھی پاکستانی اداکاروں کو کاسٹ کرنے پر دھمکیاں دینا شروع کردی ہیں۔
انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق قوم پرست جماعت ایم این ایس چترا پت سنہا کی جنرل سیکریٹری شالینی ٹھاکرے کا کہنا تھا کہ ’یہ کوئی پوشیدہ دھمکی نہیں بلکہ شاہ رخ خان اور کرن جوہر جیسے پروڈیوسرز کو سیدھی دھمکی ہے جو کہ اپنی فلموں میں پاکستانی اداکاروں کو کاسٹ کررہے ہیں‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کیا آپ کو 125 کروڑ کی آبادی میں اپنی فلموں میں کاسٹ کرنے کے لیے کوئی ہندوستانی اداکار نہیں مل رہا جس کی وجہ سے آپ کو پاکستان جیسے ملک سے اداکاروں کو یہاں لانا پڑے‘۔
مزید پڑھیں: پاکستانی فنکاروں کو ہندوستان چھوڑنے کا الٹی میٹم
ان کا شاہ رخ خان کی ماہرہ خان کے ساتھ فلم ’رئیس‘ اور کرن جوہر کی فواد خان اور عمران عباس کے کرداروں کے ساتھ فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ’یہ کوئی پوشیدہ دھمکی نہیں بلکہ سیدھی دھمکی ہے، ہم ان فلموں کو ہندوستان میں ریلیز نہیں ہونے دیں گے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ان فلموں کے تمام پروڈیوسرز سے گزارش کرتے ہیں کہ ان کے ساتھ تعاون کریں ورنہ وہ ہر اس جگہ کی شوٹنگ روک دیں گے جہاں پاکستانی اداکار موجود ہوں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کے 7 نامور اداکاروں کو 48 گھنٹوں کے دوران ہندوستان چھوڑنے کی دھمکی دی گئی تھی جن میں فواد خان، ماہرہ خان، علی ظفر، ماورہ حسین اور راحت فتح علی خان شامل ہیں۔
خیال رہے کہ کچھ روز قبل ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے ضلع بارہ مولہ کے قصبے اوڑی میں قائم ہندوستانی فوجی مرکز پر مسلح افراد کے نتیجے میں 18 فوجی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
اس واقعے کے فوری بعد ہندوستان نے حملے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالتے ہوئے ہرزہ سرائی شروع کردی تھی جس کے بعد اب انتہا پسند جماعتیں پاکستانی فنکاروں کو بھی دھمکیاں دے رہی ہیں۔