• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

ڈاکٹر طاہر القادری لندن روانہ

شائع September 15, 2016

لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری لندن روانہ ہوگئے، ان کا کہنا ہے کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کامعاملہ یورپی یونین میں اٹھائیں گے۔

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ماثرین کو انصاف دلانے کے لیے ’تحریک قصاص‘ کا آغاز کیا تھا تاہم اسے ادھورا چھوڑ کہ انہوں نے ملک سے باہر جانے کا فیصلہ کرلیا۔

طاہر القادری لاہورسے لندن کے لیے روانہ ہوئےجہاں وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے معاملے کو بین الاقوامی فورم پراٹھانے کیلئے وکلاسے مشاورت کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:سانحہ ماڈل ٹاؤن: ایک سال مکمل، ذمہ دار کون؟

عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ جب کشمیرکامعاملہ اقوام متحدہ میں جاسکتاہے تو ماڈل ٹاؤن کی فریاد بھی یورپی یونین میں کی جاسکتی ہے۔

طاہر القادری کا یہ بھی کہنا تھا کہ تحریک قصاص سانحہ ماڈل ٹاون کے متاثرین کو انصاف دلانے کیلئے شروع کی گئی جس کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کا آغاز مشاورت سے کیاجائے گا۔

ایک سوال پرڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ رائے ونڈ جانے کا آپشن ختم نہیں کیا، جاتی امراء کواسٹاپ نہیں بلکہ منزل بنائیں گے۔

یاد رہے کہ 17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاون میں تحریک منہاج القران کے مرکزی سیکریٹریٹ اور پاکستانی عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا تھا، مگر پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت اور پولیس آپریشن کے باعث 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 90 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔

اس واقعے کے بعد کارکنوں کو انصاف دلانے کے لیے طاہر القادری وطن واپس آگئے تھے اور انہوں نے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ بھی کیا تھا۔

مزید پڑھیں:عمران خان کا 24 ستمبر کو رائے ونڈ مارچ کا اعلان

ڈاکٹر طاہر القادری کے دھرنے کے نتیجے میں ماڈل ٹاون واقعہ کی ایف آئی آر درج ہوئی جس میں وزیراعظم نواز شریف ، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اور متعدد وزراء کو نامزد کیا گیا تھا۔

بعد ازاں حکومت نے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا لیکن رپورٹ نقص امن کے خدشے کے پیش نظر منظر عام پر نہ آ سکی۔

عوامی تحریک نے وزیراعلی پنجاب کی بنائی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اسے ماننے سے انکارکر دیا۔

جے آئی ٹی نے چند پولیس والوں کو قصور وار ٹھہراتے ہوئے ایف آئی آر میں نامزد تمام افراد کو بے گناہ قرار دیا گیا اور یوں پنجاب کی وزرات قانون کا قلم دان ایک بار پھر رانا ثنااللہ کےسپرد کردیاگیا۔

رواں برس ڈاکٹر طاہر القادری ایک بار پھر منظر عام پر آئے اور انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے تحریک قصاص شروع کرنے کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں:طاہرالقادری کا ’رائے ونڈ مارچ‘ کا حصہ بننے سے انکار

اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے بھی پاناما لیکس کی تحقیقات اور کرپشن کے خلاف ’تحریک احساب‘ شروع کرنے کا اعلان کررکھا تھا جبکہ شیخ رشید نے ’تحریک نجات‘ کا اعلان کیا تھا۔

عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ وہ عید کے بعد رائے ونڈ کی جانب مارچ کریں گے تاہم ڈاکٹر طاہر القادری اور اہم اپوزیشن جماعتوں نے رائے ونڈ مارچ کا حصہ بننے سے انکار کردیا تھا۔


تبصرے (2) بند ہیں

Masood Sep 15, 2016 11:40am
Dr. Tahir ul Qadri dunya kay bhut azeem leader han mgr is qoum ko andaza nhe q ky kese ny inko thk sy na parha na samjha inka work world wide hy..
Israr Muhammad Khan Yousafzai Sep 16, 2016 01:07am
ایک طرف پاکستان کشمیر میں بھارتی ظلم کو ریاستی دھشتگردی کہتا ھے اور اسکو عالمی فورم پر باربار اٹھاتا آرہا ھے وزیراعظم پاکستان اسی مہینے میں اقوام متحدہ جارہے ھیں جہاں وہ مسئلہ کشمیر پر پاکستانی موقف بیان کرینگے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ھے کہ ھمارے ملک کا ملک ایک شخص اپنی زاتی مسئلے کو کشمیر سے جوڑ رہے ھیں اور سانحہ ماڈل کو ریاستی دھشتگردی قرار دے رہا ھے اور اسکو عالمی فورم پر اٹھانے کا ارادہ رکھتا ھے ریاست کے حلاف کسی دوسری ملک یا اداروں کے پاس جانا غداری نہیں تو اور کیا ھے الطاف حسین نے لندن میں بیٹھ کر پاکستان مردہ باد کا نعرہ لگایا تو انکی تصویر تقریر اور تنظیم پر پابندی لگائی گئی براہمداغ بگٹی اپنے دادا کی قتل کی بات کرتا ھے تو وہ وطن دشمن بن گیا ھے اچکزئی کو اداروں کے بارے میں بات کرنے پر غداری کا طعنہ دیا جارہا ھے لیکن دوسری طرف قادری اپنے ملک کے حلاف عالمی فورم میں جارہا ھے تو ریاست اور ریاست کے تمام ادارے خاموش ھیں ایسا کیوں؟؟؟

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024