خضدار اور چاغی تک تھری جی پہنچانے کی تیاری
اسلام آباد: یونیورسل سروس فنڈ (یو ایس ایف) نے موبائل فون کمپنی یوفون سے 3.72 ارب روپے کا معاہدہ کرلیا جس کے تحت بلوچستان کے علاقوں خضدار اور چاغی میں بھی تھری جی انٹرنیٹ سروس فراہم کی جائے گی۔
وزرات انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام میں منعقدہ تقریب میں یو ایس ایف اور یوفون کے درمیان سمجھوتے پر دستخط ہوئے۔
اس موقع پر یو ایس ایف اور نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن (این ٹی سی) کے درمیان سمجھوتے کی یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے جس کے تحت ٹیلی سینٹرز کا قیام اور ای سروسز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائےگا جبکہ ملک میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کی کمپیوٹر اور انٹرنیٹ تک رسائی پر بھی کام کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:تھری جی، فورجی لائسنس نیلامی؛ 111 ارب روپے حاصل
تقریب میں وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے علاوہ وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمٰن بھی موجود تھیں جبکہ یو ایس ایف کے چیف آپریٹنگ آفیسر(سی ای او) فیصل ستار اور یو فون کے سی ای او رینر راتھ گیبر نے معاہدوں پر دستخط کیے۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں اسحٰق ڈار نے کہا کہ ’ملک کے پسماندہ علاقوں تک مالیاتی اور تکنیکی خدمات پہنچانا حکومت کی پالیسی ہے، ان پروجیکٹس سے لاکھوں افراد مستفید ہوں گے‘۔
اسحٰق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں میکرو اکنامک استحکام آیا اور مختلف شعبوں میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا۔
مزید پڑھیں:کیا تھری جی، فورجی کی نیلامی کامیاب رہی؟
انہوں نے این ٹی ایس کی جانب سے 30 مقامات ٹیلی کام سینٹرز کے لیے مختص کرنے کی بھی تعریف کی اور کہا کہ ان کی مدد سے پاکستان کے دور داز کے علاقوں تک ٹیلی کام سروسز پہنچائی جاسکیں گی۔
اس موقع پر انوشہ رحمٰن نے کہا کہ یہ ترقیاتی منصوبے ملک کے دور دراز علاقوں تک تیزی سے تھری جی موبائل براڈبینڈ سروس پہنچائیں گے جس سے پسماندہ علاقوں کو شہری علاقوں کے برابر لاکھڑا کرنے میں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ ان مںصوبوں سے خضدار میں 3 لاکھ 2 ہزار 48 جبکہ چاغی میں ایک لاکھ 47 ہزار سے زائد افراد مستفید ہوں گے اور ان معاہدوں کے تحت 116 نئے موبائل فون ٹاورز بھی نصب کیے جائیں گے۔
یہ خبر 10 ستمبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی