بارش کا پانی کیسے استعمال میں لایا جائے؟
کراچی: پاکستان کے مختلف شہروں میں ان دنوں ابر رحمت کھل کر برس رہا ہے، جس سے ملک میں موجود ڈیمز میں بھی پانی کی سطح بلند ہوگئی ہے، لیکن اپنے تئیں گھروں میں بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کی ضرورت ہے۔
جدید ٹیکنالوجی، ڈیم، بیراج اور آب پاشی کی نہریں ہونے کے باوجود ملک میں بارش کے پانی جمع کرنے کے طریقوں کی ضرورت ہے، تاکہ اس پانی کو سڑکوں پر ضائع ہونے سے بچایا جاسکے۔
پاکستان کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور بیشتر لوگ کھیتی باڑی چھوڑ کر کارخانوں اور فیکٹریوں میں کام کرنے لگے ہیں، جو کہ بہت بڑی تبدیلی ہے۔
تاہم، پچھلے 50 سالوں سے پانی ذخیرہ کرنے کے خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے جاسکے، جس کے باعث ملک میں پانی کے موجودہ ذخائر تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے لیے ناکافی ہیں۔
اب ماہرینِ ماحولیات اور دیگر متعلقہ حکام اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ پانی ذخیرہ کرنے کے لیے ہر شخص کو کوشش کرنا ہوگی۔
پانی گھروں میں ذخیرہ کرنے کی ضرورت
پانی ذخیرہ کرنے کے لیے سب سے پہلے اس بات کی ضرورت ہے کہ بارش کا پانی گھروں، کارخانوں اور اسکولوں میں جمع کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔
کئی ممالک کے شہروں اور ریاستوں میں اس بات کو لازمی قرار دیا جاچکا ہے کہ نئی عمارتوں کی تعمیر کرتے وقت پانی جمع کرنے کا بھی کوئی نہ کوئی انتظام ضرور ہونا چاہئے۔
بارش کا پانی جو شاہراہوں پر بہہ کر ضائع ہوجاتا ہے اسے ہزاروں گیلن کی گنجائش والے ٹینکوں میں جمع کیا جاسکتا ہے۔
ٹینکوں میں جمع ہونے والے پانی کو صاف کر کے برتن دھونے اور دیگر صفائی ستھرائی کے کاموں میں استعمال میں لایا جاسکتا ہے اور اس طریقہ کار سے سرکاری پانی کا استعمال بچایا جاسکتا ہے۔
پانی ضائع ہونے سے کیسے بچایا جائے؟
اس کے علاوہ گھروں اور عمارتوں کی چھت کا پانی بچانے اور اسے استعمال میں لانے کے لیے ڈھلوانی چھتوں کے کناروں پر نالیاں بنائی جائیں، جہاں سے پانی گزر کر پائپوں میں آجائے اور پھر وہاں سے گزر کر خاص طور پر تیار کردہ ڈرموں میں پہنچ جائے۔
اس کے بعد یہ پانی زمین کے نیچے بنائے گئے گڑھوں یا ٹینکیوں میں جاسکتا ہے۔
ٹینکیاں اس قدر مضبوطی سے بند کردی جائیں کہ ہوا، دھوپ اور کیڑے مکوڑے اس میں داخل نہ ہوپائیں۔
پانی کا گدلا پن دُور کرنے کے لیے اس میں ’پھٹکری‘ بھی ڈالی جاسکتی ہے، یا پھر ’بلیچنگ پاؤڈر‘ کے ذریعے جراثیموں کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
اس پانی کو باغبانی، غسل خانہ صاف کرنے اور کپڑے دھونے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اس پانی کو مزید صاف کرکے سے پینے کے قابل بھی بنایا جاسکتا ہے۔
تبصرے (3) بند ہیں