سمجھوتہ ایکسپریس تحقیقات میں تاخیر پر پاکستان کی تشویش
اسلام آباد: پاکستان نے سمجھوتہ ایکسپریس کی تحقیقات میں تاخیر پر ہندوستان سے اپنی تشویش کا اظہار کردیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا کہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کی صاف اور شفاف تحقیقات میں بلا جواز تاخیر پر پاکستان نے ہندوستان سے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے، جس میں پاکستان کے 42 بے گناہ شہری ہلاک ہوگئے تھے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی جانب سے واقعے میں ملوث کرداروں کے ساتھ نرمی برتنا انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے، جس سے ان کے نظامِ انصاف پر بہت سارے سوالات اٹھ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ میں ہندو تنظیم ملوث
پاکستان نے ہندوستان سے مطالبہ کیا کہ واقعے کے حوالے سے اب تک کی تحقیقات کی پیشرفت سے آگاہ کیا جائے۔
یاد رہے کہ اسلام آباد نے 2015 میں ہندوستان کے فیصلے پر احتجاج کیا تھا، جس میں انھوں نے واقعے کے مرکزی ملزم کی ضمانت کی مخالفت نہیں کی تھی۔
اس موقع پر پاکستانی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ 'پاکستانی حکومت ہندوستان سے توقع کرتی ہے کہ وہ سمجھوتہ ایکسپریس سے منسلک دہشت گردی کے واقعے میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹھرے میں لائے گا'۔
پاکستان نے ہندوستانی فوج کے افسر لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت پر سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے کا الزام لگایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس: ٹرائل میں تاخیر پر پاکستان کا احتجاج
2008 میں مہاشٹرا کی انسداد دہشت گردی اسکوارڈ نے انکشاف کیا تھا کہ مذکورہ ہندوستانی افسر نے سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے میں استعمال ہونے والا آر ڈی ایکس ملزمان کو فراہم کیا تھا۔
خیال رہے کہ فروری 2007 مبینہ ہندو انتہا پسندوں نے پاکستان اورہندوستان کے درمیان چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس میں دھماکا کیا تھا جس میں 68 افراد ہلاک ہوگئے تھے، جن میں 24 پاکستانی بھی شامل تھے۔