• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

چمن میں پاک-افغان سرحد تاحال بند

شائع August 22, 2016

کوئٹہ: چمن میں پاک-افغان سرحد کی بندش سے دونوں ممالک کے درمیان آمدورفت، نیٹو سپلائی اور ہر قسم کی تجارتی سرگرمیاں تاحال معطل ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان نے 18 اگست کو افغان مظاہرین کی جانب سے چمن میں 'باب دوستی' پر حملے اور پاکستانی پرچم نذر آتش کرنے کے واقعات کے بعد پاک-افغان سرحد کو بند کردیا تھا۔

ہفتہ 20 اگست کو پاکستان اور افغانستان کے سیکیورٹی حکام کے درمیان پاک-افغان سرحد کو کھولنے کے حوالے سے فلیگ میٹنگ بھی نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکی، جسے افغان حکام کی درخواست پر منعقد کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی پرچم نذر آتش کیے جانے کے بعد پاک-افغان بارڈر بند

سرکاری ذرائع کے مطابق پاکستانی سرحدی حکام نے چمن مں پاک-افغان سرحد کو کھولنے سے انکار کرتے ہوئے افغان حکام سے پاکستانی پرچم نذر آتش کیے جانے کے واقعے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان حکام کی جانب سے نیٹو سپلائی اور تجارتی سرگرمیاں بحال کرنے کے حوالے سے پیغامات موصول ہورہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاک۔افغان بارڈر حکام کی فلیگ میٹنگ بے نتیجہ

پاک-افغان بارڈر کے قریب نیٹو کنٹینرز اور مال گاڑیاں لائن سے قطاروں میں کھڑی ہیں جبکہ بارڈر سے ملحقہ علاقوں میں رہنے والے مکینوں کو بھی سرحد بند ہونے کی وجہ سے سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

سرحد کی بندش سے پھل اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء افغانستان سے چمن میں نہیں پہنچائی جاسکیں، جبکہ پاک-افغان سرحد کی بندش اُن مقامی افراد کے لیے بھی سخت مشکلات کا باعث ہے جو افغانستان سے لائی جانے والی کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرکے اپنی گزر اوقات کرتے ہیں۔

یہ خبر 22 اگست 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

bidooo Aug 22, 2016 02:16pm
پاکستان نے آج تک افغانستان کے لوگوں کے لئے بہت کچھ کیا ہے اپنے یا ان کے فائدے کے لئے لیکن بہت کچھ ضرور کیا ہے اسی وجہ سے آج پاکستان کے ہر شہر میں ہر کاروبار پر آپ کو ان کا اثر ضرورنظر آے گا اور اسی طرح افغانستان کے بازاروں میں بھی پاکستان سے آنے والا سامان ضرور نظر آے گا چلو تجارتی روابط ضرور رہیں مگر جو دھشت گردی اور نفرت وہاں سے پاکستان کو ملتی ہے اس کے لئے سرحد پر مکمل طریقہ کار نافذ کرنے کی ضرورت ہے پاکستان کو مستقبل میں دونوں اطراف سے محاذ کا سامنہ ہے اور نام نہاد افغان حکومت اسی لئے اس رستے پر ڈالی جا رہی ہے تاکہ باقاعدہ طور پر اس محاذ کو کھولا جا سکے پاکستان کو کم از کم اپنے اندر چھپے تمام انتہا پسند عناصر خاص طور پر مذہبی کو ضرور ختم کرنا ہو گا چاہے انہیں ماضی میں کسی مقصد کے ناجائز استمعال بھی کیا گیا ہو شکریہ

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024