• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

نواز شریف کی نااہلی کے لیے پی ٹی آئی کا ریفرنس دائر

شائع August 16, 2016

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیراعظم نواز شریف کو بحیثیت رکن اسمبلی نااہل قرار دینے کے لیے ریفرنس دائر کردیا۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی، رکن اسمبلی شیریں مزاری اور ڈاکٹر عارف علوی نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو وزیراعظم کی نااہلی کے لیے درخواست جمع کروائی۔

اس سے قبل شاہ محمود قریشی کی صدارت میں وزیراعظم کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری کے لیے پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

مزید پڑھیں: شریف خاندان کی 'آف شور' کمپنیوں کا انکشاف

اجلاس کے بعد پی ٹی آئی میڈیا ونگ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا کہ پاناما لیکس میں وزیراعظم نواز شریف کے اہلخانہ کا نام آنے پر پی ٹی آئی جو تحریک چلارہی ہے یہ ریفرنس بھی اسی کا حصہ ہے۔

ریفرنس دائر کرانے کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کے خلاف اس حوالے سے شواہد جمع کرلیے گیے ہیں، جب انہوں نے لندن میں اپنے بچوں کی جائیداد کے بارے میں پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر اور باہر جھوٹ بولا تھا۔

انہوں نے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف ان آرٹیکلز پر پورا نہیں اترتے، لہٰذا انہیں بطور رکن قومی اسمبلی نااہل قرار دیا جائے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) پہلے ہی پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف ریفرنس دائر کرچکی ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی میز پر اس وقت دو ریفرنس کی درخواستیں موجود ہیں، لہذا اب دیکھنا یہ ہے کہ ایاز صادق ان دونوں کے معاملات کو کیسے ڈیل کرتے ہیں۔

آئین کے تحت اگر اسپیکر قومی اسمبلی نے ان ریفرنسز پر کارروائی نہیں کی تو ایک ماہ بعد خود بخود یہ درخواستیں الیکشن کمیشن آف پاکستان کو منتقل ہوجائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: نیب میں پی ٹی آئی کا نواز شریف کے خلاف ریفرنس

پی ٹی آئی گزشتہ ماہ 25 جولائی کو وزیراعظم نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) میں مبینہ کرپشن الزامات کے تحت بھی ریفرنس دائر کرچکی ہے.

واضح رہے کہ رواں سال 4 اپریل کو بیرون ملک ٹیکس کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لا فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقت ور اور سیاسی شخصیات کے 'آف شور' مالی معاملات عیاں ہو گئے جس میں شریف خاندان کی 'آف شور' کمپنیوں میں جائیداد رکھنے کا بھی انکشاف ہوا۔

اس سلسلے میں وزیر اعظم نے ایک اعلیٰ سطح کا تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم اس کمیشن کے ٹی او آرز پر حکومت اور حزب اختلاف میں اب تک اتفاق نہیں ہو سکا۔

پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد پی ٹی آئی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم نواز شریف کے احتساب کا مطالبہ کیا تھا، تاہم پاناما لیکس کے حوالے سے ٹرمز آف ریفرنسز(ٹی او آرز) پر اتفاق نہ ہونے پر تحریک انصاف نے 7 اگست کو احتساب تحریک کا آغاز کردیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024