• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

بعض حلقوں کے بیانات قومی کاز کو نقصان پہنچا رہے ہیں،آرمی چیف

شائع August 12, 2016 اپ ڈیٹ August 13, 2016
آرمی چیف اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے — فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر
آرمی چیف اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے — فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر

راولپنڈی: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں تاخیر آپریشن ’ضرب عضب‘ کی کامیابیوں پر اثرانداز ہورہی ہے، جبکہ بعض حلقوں کے بیانات اور تجزیے قومی کاز کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں اہم اجلاس ہوا، جس میں آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، کور کمانڈر راولپنڈی اور پرنسپل اسٹاف آفیسرز شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کا ملک بھر میں اسپیشل کومبنگ آپریشن کا حکم

اجلاس کے دوران آرمی چیف نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان ہمارے اہداف کا مرکزی نکتہ ہے، اس پر عملدرآمد میں تاخیر آپریشن ’ضرب عضب‘ کی کامیابیوں پر اثرانداز ہو رہی ہے اور جب تک یہ کمی اور کوتاہی دور نہیں ہو گی دہشت گردی کی باقیات ختم نہیں ہوسکتیں، جبکہ ملک میں دیرپا امن اور استحکام بھی خواب ہی رہے گا۔

جنرل راحیل شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ اختتام کے قریب ہے، سیکیورٹی صورتحال میں بہتری کے ثمرات عوام تک پہنچنا شروع ہوگئے ہیں، پوری قوم سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، لیکن ایسے میں چند حلقوں کے اشتعال انگیز بیانات اور آرا قومی کوشش کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

آرمی چیف نے تمام سیکیورٹی اداروں کو باہمی تعاون سے شدت پسندی کا خاتمہ یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستانی سرزمین سے دہشت گردی کی لعنت کا خاتمہ کرکے رہیں گے۔

مزید پڑھیں: سانحہ کوئٹہ کے بعد نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے اہم اجلاس

یاد رہے کہ چار روز قبل کوئٹہ دھماکے کے بعد بھی آرمی چیف کی زیر صدارت سیکیورٹی صورتحال پر اہم اجلاس ہوا تھا، جس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ خان زہری، چیف سیکریٹری اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے شرکت کی تھی۔

اجلاس کے دوران آرمی چیف نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ملک بھر میں اسپیشل کومبنگ آپریشن اور بلوچستان میں خصوصی کومبنگ آپریشن شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ حملے کا مقصد بلوچستان کی سیکیورٹی کی صورتحال کو خراب کرنا ہے۔

کوئٹہ کے سول ہسپتال میں ہونے والے خودکش حملے میں 70 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علیحدگی اختیار کرنے والے دہشت گرد گروپ جماعت الاحرار نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

دو روز قبل وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت بھی اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں کوئٹہ دھماکے کے بعد نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد اور ملک کی اندرونی سلامتی کی صورتحال پر غور کیا گیا۔

اجلاس کے دوران نیشنل ایکشن پلان کے ان نکات پر غور کیا گیا تھا، جن پر اب تک عملدرآمد نہیں ہوسکا، ان میں مدارس کی رجسٹریشن اور دہشت گردوں کی مالی معاونت وغیرہ شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024