• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

پاکستان ہندوستان سے سفارتی تعلقات منقطع کرے،حزب المجاہدین

شائع August 8, 2016

کراچی: ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں جدوجہد آزادی کے لئے برسرپیکار حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیر میں جاری حالیہ پر تشدد تنازع کا پر امن حل نکالے۔

انہوں نے کہا کہ اگر تنازع کا پر امن حل نہ کل سکے تو پاکستان کو چاہیے کہ وہ برہان وانی کے قتل پر ہندوستان سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے پر غور کرے۔

کراچی میں جماعت اسلامی کے مرکز ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید صلاح الدین نے کہا کہ نوجوان کمانڈر برہان وانی کے قتل نے کشمیر کی جدوجہد آزادی کو نیا مطلب فراہم کیا ہے۔

سید صلاح الدین متحدہ جہاد کونسل کے بھی سربراہ ہیں اور انہوں نے مسلسل ایک گھنٹے تک پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے امیر نعیم الرحمان سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستان نہتے کشمیریوں پر مظالم بند کرے، پاکستان

صحافیوں کو بتایا گیا کہ سید صلاح الدین خاص طور پر میڈیا سے گفتگو کرنے کیلئے مظفر آباد سے مختصر دورے پر کراچی آئے ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران ایک تحریر پڑھتے ہوئے سید صلاح الدین نے کہا کہ 'کشمیر میں 30 روز سے کرفیو نافذ ہے، پر تشدد واقعات میں 65 کشمیری ہلاک ہوچکے ہیں اور 125 کے قریب زخمی ہیں جنہیں ہندوستانی فورسز کی جانب سے استعمال کیے جانے والے پیلیٹ گنز سے نشانہ بنایا گیا۔'

انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کا اخلاقی فرض ہے کہ وہ اس وقت کشمیریوں کی مدد کرے کشمیریوں کی بڑی تعداد یہ سمجھتی ہے کہ مسلح تصادم ہی تنازع کو ختم کرنے کا واحد راستہ ہے۔

سید صلاح الدین نے کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرارداد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر 18 قراردادیں اقوام متحدہ کے سامنے پیش کی جاچکی ہیں لیکن عالمی برادری انہیں مسلسل نظر انداز کررہی ہے۔

مزید پڑھیں: برہان مظفر وانی کون تھا؟

انہوں نے مزید کہا کہ برہان وانی کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں بہترین حل یہ ہے کہ پاکستان ہندوستان سے اپنے سفارتکاروں کو واپس بلالے۔

صلاح الدین نے کہا کہ انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا تھا کہ سارک اجلاس میں شرکت نہ کی جائے لیکن پھر بھی حکومت نے ایسا کیا تاہم انہوں نے ہندوستان میں کشمیر کے حوالے سے ہونے والے مظاہروں اور ہندوستانی پارلیمنٹ میں ہونے والی بحث کو خوش آئند قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ جان کر اچھا لگا کہ وہاں بھی اروندھتی رائے جیسے لوگ موجود ہیں جو اپنی حکومت کی نیت پر بھی سوالات اٹھاتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں سید صلاح الدین نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی میں تسلسل نہیں جس کی وجہ سے کشمیر میں ہندوستانی فورسز کے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ہچکچاہٹ کا مظاہر کیے جانے کی وجہ سے کشمیری اس فیصلہ کن لمحے کی تیاری کررہے ہیں جب وہ معاملات کو اپنے ہاتھ میں لے لیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے تشدد کی وجہ سے کمشیریوں کی بڑی تعداد یہ سمجھتی ہے کہ اس سے نمٹنے کا واحد حل مسلح مزاحمت ہے۔

اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے امیر نعیم الرحمان نے کہا کہ 15 اگست کو ہندوستانی مظالم کے خلاف یوم سیاہ منایا جائے گا اور مظفرآباد سے چکوٹھی، واہگہ بارڈر، کراچی اور اسلام آباد میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔

یہ خبر 8 اگست 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024