• KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

سندھ رینجرز کے خصوصی اختیارات میں 90 دن کی توسیع

شائع August 1, 2016

کراچی: سندھ حکومت نے رینجرز کے قیام اور خصوصی اختیارات میں 90 دن کی توسیع کردی۔

ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے رینجرز کے قیام اور خصوصی اختیارات کی سمری پر دستخط کیے۔

سمری کے مطابق رینجرز کے قیام میں 1 سال اور خصوصی اختیارات میں 90 دن کی توسیع کی منظوری دی گئی۔

ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی توثیق شدہ سفارشات اب وزارت داخلہ اور وفاقی حکومت کو بھیجی جائیں گی، جہاں سے رینجرز کے قیام اور اختیارات کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے امید کا اظہار کیا کہ رینجرز اسی جذبے سے امن کے قیام کے لیے کام جاری رکھے گی۔

تاہم وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان سے اس بات کی وضاحت نہیں ہوئی کہ رینجرز کو اختیارات پورے سندھ میں دیئے گئے یا صرف کراچی میں۔

یہ بھی پڑھیں:رینجرز اختیارات: معاملہ 2 روز میں حل ہونے کا امکان

یاد رہے کہ گذشتہ روز سندھ کے نومنتخب وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے صوبے میں رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت میں توسیع کا معاملہ جلد حل ہونے کا اشارہ دیا تھا۔

سندھ میں رینجرز اختیارات میں توسیع کے معاملے نے رواں برس اُس وقت شدت اختیار کی، جب صوبائی حکومت نے ان اختیارات میں توسیع میں پس و پیش سے کام لیا۔

مزید پڑھیں: 'سندھ میں رینجرز اختیارات کا مطالبہ نامناسب'

صوبائی حکومت کی جانب سے سندھ رینجرز کو کراچی میں خصوصی اختیارات دیئے گئے تھے جس کی مدت رواں ماہ 19 جولائی کو ختم ہوگئی تھی۔

کراچی میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع اور یہی اختیارات سندھ کے باقی شہروں میں دینے یا نا دینے کے لیے گزشتہ دنوں پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کا دبئی میں ایک اہم اجلاس بھی ہوا تھا۔

رینجرز کے اختیارات میں توسیع ایک ایسے وقت میں کی گئی جب ایک روز قبل لاڑکانہ میں میروخان چوک کے قریب رینجرز چوکی کے قریب 2 بم حملوں کے نتیجے میں ایک رینجرز اہلکار ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں:لاڑکانہ: سندھو دیش ریولوشنری آرمی کا رینجرز پر حملے کا دعویٰ

رینجرز پر حملے کی ذمہ داری سندھ کی علیحدگی پسند جماعت سندھو دیش ریولوشنری آرمی نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا، جبکہ جائے وقوع کے قریب سے برآمد ہونے والے ایک پمفلٹ میں تنظیم کا کہنا تھا، 'ہم چاہتے ہیں کہ رینجرز سندھ کے تمام شہروں اور دیہی علاقوں سے فوری طور پر نکل جائے'۔

دوسری جانب گذشتہ ماہ رینجرز کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ستمبر 2013 سے اب تک مختلف کارروائیوں کے دوران اندرون سندھ سے 533 جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024