• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

وزیراعظم اتوار سے قبل سفر نہ کریں، ڈاکٹروں کا مشورہ

شائع July 20, 2016

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے ڈاکٹروں نے انھیں اتوار سے قبل سفر کرنے سے منع کر رکھا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی بائی پاس سرجری کے بعد ان کی ٹانگ کے زخم میں انفیکشن ہے، جبکہ انھیں بخار بھی ہے تاہم ان کی حالت تشویش ناک نہیں۔

اس سے قبل پیر 18 جولائی کو وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ 'وزیراعظم نواز شریف (جو اِن دنوں لاہور میں مقیم ہیں) نے منگل 19 جولائی کو اسلام آباد آنا تھا، تاہم ٹانگ کے زخم میں انفیکشن اور بخار کے باعث وہ اسلام آباد نہیں آسکیں گے۔'

مزید پڑھیں:وزیراعظم کی طبیعت ناساز، اسلام آباد واپسی ملتوی

ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر وزیراعظم کی ٹانگ کے انفیکشن کا علاج کر رہے ہیں اور وہ علاج مکمل ہونے کے بعد اسلام آباد پہنچیں گے۔

یاد رہے کہ رواں برس 31 مئی کو لندن کے ایک ہسپتال میں وزیراعظم نواز شریف کی کامیاب اوپن ہارٹ سرجری ہوئی تھی۔

آپریشن کے بعد وزیراعظم کے بھائی شہباز شریف نے بتایا تھا کہ نواز شریف کے دل کا آپریشن کامیاب رہا۔

مزید پڑھیں:نواز شریف کی کامیاب اوپن ہارٹ سرجری

بعدازاں ڈاکٹروں سے سفر کی اجازت ملنے کے بعد رواں ماہ 9 جولائی کو وزیراعظم اپنے اہلِ خانہ کے افراد کے ہمراہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے خصوصی طیارے کے ذریعے وطن واپس پہنچے۔

وزیراعظم ایک ایسے وقت میں طبی دورے پر لندن گئے تھے، جب پاناما لیکس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحقیقات کا مطالبہ کیا جارہا تھا، یہی وجہ تھی کہ اپوزیشن حلقوں کی جانب سے وزیراعظم کے دورے کو تحقیقات سے فرار کا بہانہ کہا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:نواز شریف کی 48 دن بعد پاکستان واپسی

واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں آف شور کمپنیوں کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لاء فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقتور اور سیاسی شخصیات کے مالی معاملات عیاں ہوئے تھے۔

ویب سائٹ پر موجود ڈیٹا کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کے بچوں مریم، حسن اور حسین ’کئی کمپنیوں کے مالکان ہیں یا پھر ان کی رقوم کی منتقلی کے مجاز تھے‘۔

مزید پڑھیں: شریف خاندان کی 'آف شور' کمپنیوں کا انکشاف

پاناما لیکس انکشافات کے بعد حکومت اور اپوزیشن جماعتوں میں پاناما کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنسز (ٹی او آرز) پر ابھی تک اتفاق رائے نہیں ہوسکا جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے وزیراعظم نواز شریف کو تحقیقات نہ ہونے کی صورت میں احتجاجی دھرنوں کی دھمکی بھی دے رکھی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024