اسلام آباد: 'ممبئی حملوں کی طرز پر دہشتگردی کی کوشش ناکام'
اسلام آباد: انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) اسلام آباد طارق مسعود نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے وفاقی دارالحکومت میں ممبئی کی طرز کے ایک بڑے حملے کو گذشتہ ماہ جون کے اوائل میں ناکام بنایا۔
آئی جی پی اسلام آباد نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بتایا کہ پولیس نے وفاقی دارالحکومت میں لگائے گئے نگرانی کرنے والے کیمروں کی مدد سے دہشت گردی کی ایک بڑی کوشش ناکام بنادی۔
پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے طارق مسعود نے بتایا کہ انھیں اور شہر کے اعلیٰ انتظامی افسر کو انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کی جانب سے ممکنہ حملوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا۔
پولیس افسران نے میڈیا کو بتایا کہ دہشت گردوں نے 2008 میں ہونے والے ممبئی حملوں کی طرز پر اسلام آباد میں بھی ایک بڑے حملے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی، انھوں نے بتایا، 'منصوبے کے مطابق 13 دہشت گردوں نے اسلام آباد میں ایک یونیورسٹی اور ایک فائیو اسٹار ہوٹل پر حملہ کرنا تھا'۔
مزید پڑھیں:اسلام آباد میں ’سیف سٹی‘ منصوبے کا افتتاح
پولیس حکام کے مطابق آئی ایس آئی کو اس بارے میں کچھ ٹیلی فون کالز کو ٹریس کرنے پر معلوم ہوا۔
آئی جی پی نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا کہ پولیس نے اس حملے کی کوشش کو سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت لگائے گئے نئے کیمروں کی مدد سے ناکام بنایا۔
انھوں نے بتایا کہ پولیس نے ممکنہ حملوں سے بچنے کے لیے تمام داخلی اور خارجی راستوں کی نگرانی کی۔
تاہم انھوں نے حملے کو ناکام بنانے کے حوالے سے مزید تفصیلات میڈیا اور سینیٹ کمیٹی کے ساتھ شیئر نہیں کیں۔
یاد رہے کہ سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت اسلام آباد میں 1850 کے قریب سیکیورٹی کیمرے نصب کیے گئے تھے جو سینٹرل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے منسلک تھے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے دہشت گردی کی کوشش ناکام بنانے کے حوالے سے آئی جی پی کے بیان پر برہمی کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس اس قسم کے بیانات سے گریز کرے، جو عام عوام میں خوف و ہراس پیدا کرتے ہیں، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ہولیس افسران کو اس قسم کے بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے۔
تبصرے (1) بند ہیں