• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

فیس بک میسنجر میں انکرپشن کا فیچر متعارف

شائع July 10, 2016
میسنجر صارفین کے لیے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کی آزمائش شروع کردی گئی ہے— کریٹیو کامنز فوٹو
میسنجر صارفین کے لیے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کی آزمائش شروع کردی گئی ہے— کریٹیو کامنز فوٹو

لگتا ہے کہ فیس بک اپنے میسنجر کو اب اپنی ہی ایپ واٹس ایپ سے بھی آگے لے جانا چاہتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس نے دنیا کے مقبول ترین میسنجر کا اہم ترین فیچر میسنجر میں متعارف کرادیا ہے۔

جی ہاں فیس بک کی خواہش ہے کہ میسنجر پیغام رسانی کے لیے صارفین کی اولین ترجیح بن جائیں اور یہی وجہ ہے کہ اس وہاں کی جانے والی بات چیت کو محفوظ رکھنے کا فیچر متعارف کرایا ہے۔

فیس بک نے میسنجر میں تمام چیٹس کو انکرپٹ کرنے کا اختیاری فیچر متعارف کرایا ہے یعنی یہ صارف کی اپنی مرضی ہے کہ اسے اپنائے یا نہیں۔

واٹس ایپ میں یہ فیچر تین ماہ قبل متعارف کرایا گیا تھا جس کے بعد سے میسنجر کے صارفین کی جانب سے بھی مطالبہ کیا جانے لگا تھا۔

مزید پڑھیں : واٹس ایپ میں اہم سیکیورٹی فیچر متعارف

میسنجر کی جانب سے اس حوالے محدود صارفین کے لیے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کی آزمائش شروع کردی گئی ہے۔

یہ خفیہ بات چیت بھیجنے اور موصول کرنے والے تک محدود رہے گی اور اس کے باعث صارفین کچھ چیٹ بوٹس اور ادائیگیوں کے فیچرز بھی استعمال نہیں کرسکیں گے۔

میسنجر میں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیں کہ صارف کا فون گم ہونے یا چھین جانے کی صورت میں بھی چیٹ محفوظ رہے۔

یعنی اس انکرپشن فیچر میں صارفین کو موقع دیا جائے گا وہ کسی پیغام کے ختم ہونے کی تاریخ بھی طے کرسکیں تاکہ وہ گفتگو میں ہمیشہ نظر نہ آئے۔

یہ انکرپشن صرف اینڈرائیڈ اور آئی او ایس ڈیوائسز پر دستیاب ہوگی اور میسنجر ڈاٹ کام پر اسے استعمال نہیں کیا جاسکے گا۔

فیس بک کے مطابق اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے اضافے سے میسنجر ہر ایک کے لیے لازمی ایپ بن جائے گی، تاہم اس فیچر کو اختیاری رکھنے کی وجہ یہ ہے کہ صارفین ایپ کے دیگر مقبول فیچرز تک بھی رسائی حاصل کرسکیں۔

خیال رہے کہ میسنجر کے صارفین کی تعداد 90 کروڑ سے زائد ہے جبکہ واٹس ایپ استعمال کرنے والوں کی تعداد ایک ارب سے زائد ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024