• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

ملالہ یوسف زئی کروڑ پتی بن گئیں

شائع June 29, 2016
ملالہ یوسف زئی اپنے والد ضیاء الدین یوسف زئی کے ساتھ—فوٹو بشکریہ بی بی سی
ملالہ یوسف زئی اپنے والد ضیاء الدین یوسف زئی کے ساتھ—فوٹو بشکریہ بی بی سی

لندن: لڑکیوں کی تعلیم کے لئے سرگرم نوبیل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی اور اس کے اہل خانہ بھی کروڑ پتی بن گئے، ملالہ نے اپنی کتاب کی فروخت اور مختلف لیکچرز کے ذریعے 20 لاکھ پائونڈ سے زائد رقم کمائی.

برطانوی ویب سائٹ ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ملالہ یوسف زئی کی سوانح عمری کے حقوق کے تحفظ کیلئے قائم کی جانے والی کمپنی سالار زئی لمیٹڈ کا ٹیکس ادائیگی سے قبل منافع 11 لاکھ پائونڈ بتایا گیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: ملالہ اور کیلاش ستیارتھی نے امن کا نوبیل انعام جیت لیا

ملالہ یوسف زئی اور ان کے والدین اس کمپنی کے شیئر ہولڈرز میں شامل ہیں اور گزشتہ برس اگست تک کمپنی کے بینک اکائونٹ میں 22 لاکھ پائونڈ موجود تھے۔

سالار زئی کمپنی کا قیام 2013 میں عمل میں لایا گیا تھا اور یہ ملالہ فنڈ کا بھی انتظام سنبھالتی ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں لڑکیوں کی سیکنڈری تک بحفاظت تعلیم کو یقینی بنانا ہے۔

مزید پڑھیں:سوات : ملالہ یوسف زئی قاتلانہ حملے میں زخمی

ملالہ یوسف زئی کی زندگی پر مبنی تین برس قبل شائع ہونے والی ان کی کتاب 'آئی ایم ملالہ' کی بھی 18 لاکھ سے زائد کاپیاں فروخت ہوئی تھیں اور اس سے بھی ملالہ کو 20 لاکھ پائونڈ کی آمدنی ہوئی۔

واضح رہے کہ جب ملالہ یوسف زئی کی عمر 10 برس تھی تو پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں طالبان نے لڑکیوں کو تعلیم کے حصول سے روکنے کی کوششیں شروع کردیں۔

ملالہ یوسف زئی نے طالبان کی پابندی کو ماننے سے انکار کیا اور اسی پاداش میں 2012 میں اسکول سے واپس آتے ہوئے وین کے اندر انہیں گولی ماری گئی تاہم خوش قسمتی سے وہ بچ گئیں۔

اب ملالہ یوسف زئی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ برطانیہ میں رہائش پذیر ہیں جہاں وہ ایجبسٹن ہائی اسکول برائے خواتین میں زیر تعلیم ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024