• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

پیپلز پارٹی کا ٹی او آر کمیٹی سے الگ ہونے کا اصولی فیصلہ

شائع June 23, 2016
پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے — فوٹو: ڈان نیوز
پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے — فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے قائم ٹی او آرز کی پارلیمانی کمیٹی سے الگ ہونے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔

زرداری ہاؤس اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کور کمیٹی کا اجلاس چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت ہوا، جس میں بلاول بھٹو زرداری نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے ٹی او آرز کی تیاری کے حوالے سے حکومت کے رویے پر تشویش کا اظہار کیا۔

اجلاس میں پیپلز پارٹی کی قیادت نے ٹی او آرز کی پارلیمانی کمیٹی سے لاتعلقی کا اصولی فیصلہ کیا، تاہم حتمی فیصلہ دیگر اپوزیشن جاعتوں کی مشاورت کے بعد ہوگا۔

بلاول بھٹو زرداری نے پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد اثاثوں کی تفصیلات چھپانے پر وزیر اعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، حمزہ شہباز اور کیپٹن صفدر کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کرنے کی بھی منظوری دی۔

اجلاس میں معروف قوال امجد صابری کے قتل اور چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے اویس شاہ کے اغوا پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ بلاول بھٹو زرداری کراچی جاکر اس حوالے سے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف قوم سے خطاب اور جلسوں میں تقریر کے دوران یہ کہتے رہے کہ انہوں نے اپنے آپ کو اور اپنے خاندان احتساب کے لیے پیش کردیا، لیکن ٹی او آر کمیٹی کی اب تک کی کارروائی سے ان کی بات کا پول کھول دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم مشاورت پر یقین رکھتے ہیں اور اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت کے بعد ہی سڑکوں پر احتجاج سمیت کئی فیصلے ہوں گے۔

مسلم لیگ (ن) کے 5 رہنماؤں کی نااہلی کے لیے ریفرنس دائر کرنے کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ان تمام رہنماؤں نے الیکشن کمیشن میں اپنے اثاثہ جات کی جو تفصیل جمع کرائی وہ جھوٹی ہے اور ان کا بیان حلفی بھی صداقت پر مبنی نہیں، اس لیے ان کی نااہلی کے لیے ریفرنس دائر کیا جائے گا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024