افغان پناہ گزین کیمپ دہشت گردوں کے'محفوظ ٹھکانے': سرتاج عزیز
اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے امورِ خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ قبائلی علاقوں میں پاک فوج کی جانب سے عسکریت پسندوں کا بنیادی ڈھانچہ تباہ کیے جانے کے بعد پاکستان میں موجود افغان پناہ گزینوں کے کیمپس دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکے ہیں۔
نجی نیوز چینل 'سماء' کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ افغان پناہ گزین پاکستان کے لیے سیکیورٹی کا مسئلہ ہیں کیونکہ بے قاعدہ نقل وحرکت کی بناء پر افغان پناہ گزینوں کے کیمپ 'دہشت گردوں کے لیے محفوظ ٹھکانے' بن چکے ہیں۔
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ 'ہم نے فاٹا میں اپنی رِٹ دوبارہ قائم کرلی ہے، لیکن افغان بارڈر ابھی تک کھلا ہے، جس کی وجہ سے ہمارے قبائلی علاقے محفوظ نہیں رہ سکتے۔'
افغان مہاجرین کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ عمل بتدریج مکمل ہوگا اورپاکستان کو اس کے لیے مناسب منصوبہ بندی کی ضرورت ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ افغان وفد اور پاکستان کے سفارتی عملے کے درمیان ملاقات دوستانہ ماحول میں ہوئی اوردونوں فریقین نے بارڈر مینجنمنٹ کا طریقہ کار مرتب کرنے پر اتفاق کیا۔
مزید پڑھیں:پاک-افغان کشیدگی میں کمی کیلئے موثرسرحدی انتظام ناگزیر،اعلامیہ
ہاکسستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے حوالے سے سرتاج عزیز نے دعویٰ کیا کہ پاکستان اب تک اُن پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے، جو افغانستان میں روس کے حملے کے وقت اپنائی گئی تھیں، ان کا کہنا تھا کہ اُس وقت 5 ملین افراد افغانستان سے منشیات اور اسلحہ لے کر یہاں آئے، جس سے پاکستان میں عدم استحکام پیدا ہوا۔'
مشیر برائے امور خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ 'پھر نائن الیون کا واقعہ ہوا اور اُس وقت اُن مجاہدین کو، جنھیں ہم نے، امریکا نے اور دیگر ممالک نے مل کر تیار کیا تھا، افغانستان سے باہر نکال کر ہمارے قبائلی علاقوں میں بھیج دیئے گئے، جس کے بعد یہاں خودکش حملوں اور دہشت گردی کے واقعات کا آغاز ہوا، جس کے نتجے میں اب تک 7 ہزار سے زائد پاکستانی ہلاک ہوچکے ہیں۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'جب موجودہ حکومت اقتدار میں آئی تو یہ فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کسی اور کی جنگ میں حصہ نہیں لے گا۔'
'پاکستان خطے میں ہندوستانی بالادستی کے لیے رکاوٹ'
پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں سرتاج عزیز نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ سے جنوبی ایشیا میں اپنی بالادستی برقرار رکھنا چاہتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ ہندوستانی بالادستی کو مسترد کیا ہے اور اپنے مفادات اور کشمیر، جوہری معاملات اور خطے میں روایتی توازن کے حوالے سے اپنے موقف پر ڈٹا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'پاکستان کی خود مختاری اور اہم مفادات کی حفاظت ایک قوم کے طور پر ایک بڑی کامیابی ہے'۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔