• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

عوام دالیں نہیں چکن کھائیں، اسحاق ڈار

شائع June 18, 2016

اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے چکن کی قیمت کم ہونے کا دعوٰی کرتے ہوئے عوام کو دال ماش کی جگہ چکن کھانے کا مشورہ دے دیا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کشکول چھوڑ کر دیگ اس حکومت نے نہیں بنائی۔

یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار کے بیٹے کاعمران خان پر ہرجانے کا دعویٰ

ایوان صدر کے اخراجات ماضی کے مقابلے میں کم کئے گئے ہیں، ماضی کی طرح صدر مملکت ایسے نہیں جن کا مذاق اڑایا جاتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی اور آئی بی کے علاوہ تمام اداروں کا سیکرٹ سروس فنڈ بند کردیا ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت طورخم بارڈر پر کشیدگی سے آگاہ ہے اور صورتحال کو دیکھ رہی ہے۔

مزید پڑھیں: 43.9 کھرب روپے کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ

انہوں نے کہا کہ پچھلی 2 حکومتوں میں کشکول کی دیگ بن گئی، اسحق ڈار نے قوم کو مشورہ دیا کہ دالیں مہنگی ہیں تو چکن کھائیں،حکومت نے چکن پر ٹیکس ختم کردیا ہے، 200 روپے کلو مل رہی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں میرا ایک روپیہ باہر ثابت ہوجائے سیاست چھوڑ دوں گا۔

میں چین سے ریشم اسمگل کرکے نہیں بیچتا، کاش شیخ رشید جلدی شادی کریں تاکہ انہیں بچوں کی ضروریات کا پتہ چلے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ انہوں نے ایک پارٹی کے سربراہ کو چیلنج کر رکھا ہے کہ میرے اثاثوں کا فرانزک آڈٹ کرائیں، شیخ رشید بھی کرائیں، اگر میں غلط ہوا تو فیس میں ادا کروں گا وہ غلط ہوں تو وہ ادا کریں۔

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ بیرونی قرضے جی ڈی پی کے 50فیصد تک لانے کا ہدف ہے،بیرونی قرضوں کے بارے میں ہم سے نہیں پچھلی حکومتوں سے پوچھیں۔

انہوں نے بتایا کہ آپریشن ضرب عضب کےلئے بجٹ میں 100ارب روپے رکھے گئے ہیں، بجٹ میں مالیاتی خسارےپر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Dr.Afzaal Malik Jun 18, 2016 09:47pm
غریب عوام اگر اتفاق کر لیں اور صرف وہ تین دن تک اشیاء خوردو نوش کا بائیکاٹ کر دیں اور محض کھجور پانی سے روزہ کھول لیں تو یقین کریں گرانفروش اور ناجائز منافع خور گھروں میں آ کر سستے پھل اور سبزیاں عوام کو پہنچائیں۔ لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوتا۔ ہر دکاندار کی کوشش ہوتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ منافع کمائے۔ پولٹری کی قیمتیں جو چند ماہ قبل نوے روپے کلو تھیں کیا وجہ ہے کہ آج ڈیڑھ سو روپے کلو ہیں ؟ ہمارے حکمرانوں کو اس جانب بھی توجہ دینی چاہئے۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024