• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

حمزہ علی عباسی کی رمضان نشریات پر پابندی عائد

شائع June 17, 2016

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے معروف اداکار حمزہ علی عباسی اور اینکر شبیر ابوطالب کو رمضان ٹرانسمیشن کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

یاد رہے کہ حمزہ علی عباسی نے رمضان ٹرانسمیشن کے دوران قادیانیوں کے مسئلے پر 1973 کے پارلیمنٹ کے فیصلے کے خلاف گفتگو کی تھی جس کے بعد انہیں سوشل میں پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں: پیمرا چیئرمین کو ٹی وی نشریات بندش کا اختیار

بعد ازاں نیوز ون ٹی وی پر رمضان شو کے دوران میزبان شبیر ابو طالب حمزہ علی عباسی کے موقف پر علامہ کوکب نورانی سے رائے لی جنہوں نے حمزہ علی عباسی کو شدید نقید کا نشانہ بنایا۔

پیمرا کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن میں آج نیوز کے پروگرام 'رمضان ہمارا ایمان' کے میزبان حمزہ علی عباسی،، ٹی وی ون کے پروگرام عشق رمضان کے میزبان شبیر ابو طالب اور شریک میزبان کوکب نوروانی اوکاڑوی کے خلاف عوام کی شکایات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پیمرا کی ہدایات کے باوجود، ٹی وی چینلز مالکان، میزبان اور ان کے شرکاء نے غیر سنجیدگی اور غیر ذمہ داری کی تمام حدود کو پامال کیا اور پارلیمنٹ کے متفقہ فیصلوں پر بے موقع گفتگو جب کہ اس کے جواب میں ایسی بات کرنے والوں کے خلاف عدالت لگا کر قتل و غارت کے فتوے نشر کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: پیمرا کا کرائم شوز پر پابندی کا اعلان

پیمرا کے مطابق عوام کی جانب سے شکایات میں رمضان نشریات کی آڑ میں صرف ریٹنگ کے لیے مبارک مہینے کے تقدس کو پامال کیے جانے اور متنازع ، فرقہ وارانہ اور متشددانہ گفتگو کے نشر ہونے پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔

پیمرا کا کہنا ہے کہ صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچانے کیلئے اور ناضرین کی دل آزاری اور شکایات کے پیش نظر پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 27 کے تحت ٹی وی ون کے پروگرام 'عشق رمضان' کے میزبان شبیر ابو طالب اور آج نیوز کے پروگرام 'رمضان ہمارا ایمان' کے میزبان حمزہ علی عباسی پر فوری طور پر پابندی لگادی دی گئی ہے۔

پیمرا کا مزید کہنا تھا کہ اگر فیصلے پر عمل درآمد نہیں کرایا گیا اور مذکورہ ٹی وی چینل کی نشریات بند کردی جائیں گی۔

پیمرا نے نوٹیفیکیشن میں مزید کہا ہے کہ مذکورہ چینلز شکایات کونسل کے فیصلے تک اپنی رمضان ٹرانسمیشن کسی اور میزبان کے ساتھ، پیمرا کے ضابطہ اخلاق کے مطابق چلا سکتے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (9) بند ہیں

ahmaq Jun 17, 2016 07:24pm
well done pemra
محمد عثمان Jun 17, 2016 07:55pm
ايسے لوگوں کو بري سے بري سزا بھی تھوڑی ہے۔ اور الميہ تو یہ ہے کہ اب ایسے لوگ ہمیں دين سكھا رہے ہیں جن کا دور دور تک اسلام سے کوئی تعلق بھی نہیں ہے۔ اور یہ بھی قیامت کی نشانیوں میں سے ایک ہے۔ اللہ پاک ہمارے ملک پاکستان پر اپنا خاص کرم فرمائیں اور اپنے سچے دين كی حفاظت فرمائیں. آمین
Omad Jun 17, 2016 08:07pm
Very good decision from pemra
Qalam Jun 17, 2016 09:36pm
سوال کرنے پر پروگرام پر پابندی عجیب بات ھے۔
Riz Jun 17, 2016 09:47pm
I don't see anything wrong said by Hamza Ali .... Any law which has a wrong impact on society has to be discussed.We would like to discuss publically that we got Poliomyelitis issue in society but we don't like to do Vaccinations, doesn't make sense.
nilofer Jun 17, 2016 11:10pm
im waiting for the DAY when pemra ll BAN all the ramazan transmissions on all channels. i wish n really pray for that DAY too.
Muhammad saqib tariq Jun 17, 2016 11:18pm
The job well done
khan Jun 17, 2016 11:59pm
God bless you
ahsan shabir Jun 18, 2016 02:11am
this is ridicules. this is Pakistan's stand on human right issues. people are being killed for their religious following and people are not allowed to talk about this. how long can we tolerate such kind of killings and violation of human rights in Pakistan? Why can't we let the discussion start on such matters? why do we want to keep our people in such ignorance and intolerance? I think this is high time for us to educate our society about religious tolerance. I believe Hamza took a very good step by starting this discussion and it is pity that he is being stopped from raising his voice for educating people about religious tolerance. Don't know where do we want to take our socity

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024