• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پاناما لیکس: عید کے بعد پی ٹی آئی کا دھرنا؟

شائع June 13, 2016

اسلام آباد: پاناما پیپرز میں سامنے آنے والے انکشافات کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی ٹی او آر کمیٹی کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈلاک کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی کارکنوں کو متحرک کرنے کے لیے اَزخود معاملات کی نگرانی شروع کردی۔

پارٹی ذرائع کے مطابق اگر حکومت نے کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) پر اتفاق رائے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو نقصان پہنچانے کی کوششیں جاری رکھیں تو عید کے بعد پی ٹی آئی سڑکوں پر آسکتی ہے۔

گزشتہ دنوں عمران خان نے بنی گالہ میں یکے بعد دیگرے 2 اجلاسوں کی سربراہی کی جن میں انہوں نے پارٹی کارکنوں کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا۔

مزید پڑھیں: شریف خاندان کی 'آف شور' کمپنیوں کا انکشاف

عمران خان کو دھرنے کے حوالے سے اب تک کی جانے والی تیاریوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔

اس صورتحال سے واقف پی ٹی آئی کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ عمران خان پہلے پاناما لیکس کے حوالے سے قائم پارلیمانی کمیٹی کی پیش رفت دیکھنا چاہتے ہیں، پارلیمانی کمیٹی کی ناکامی کے بعد ہی پی ٹی آئی کے چیئرمین حکومت اور کرپشن کے خلاف سڑکوں پر آنے کا فیصلہ کرسکیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان بامعنی تحقیقات کے حوالے سے حکومتی ہچکچاہٹ کو بھانپ رہے ہیں جبکہ انہوں نے پارٹی کے تمام عہدے داروں کو ہدایات دی ہیں کہ وہ عید کے بعد کارکنوں کو اکھٹا کرنے کی تیاری کریں۔

پہلے اجلاس میں پی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنر سینیٹر نعمان وزیر نے عمران خان کو کارکنوں کے اعداد و شمار پر بریفنگ دی۔

سینیٹر نعمان وزیر نے اجلاس میں بتایا کہ چونکہ ہم نے پارٹی کارکنوں کا ریکارڈ منظم طریقے سے محفوظ کر رکھا ہے لہٰذا ہم کم وقت میں بھی انہیں متحرک کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں مانگا، موقع دیا ہے'

پی ٹی آئی کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ منظم طریقے سے کارکنوں کو جمع کرنے کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی کریں۔

دوسرے اجلاس میں پاناما کمیشن کے ٹی او آرز طے کرنے کے لیے قائم 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی میں شامل شاہ محمود قریشی نے عمران خان کو کمیٹی کی اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

پارٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شاہ محمود قریشی کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپوزیشن کے آئندہ اقدام کی منصوبہ بندی کے لیے دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے مشاورت کریں۔

شاہ محمود قریشی نے اجلاس میں بتایا کہ 'ہم سب جانتے ہیں کہ حکومت پاناما اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے اپوزیشن کے اتحاد کو توڑ کر ہمیں تنہا کرنے کی کوششیں کررہی ہے'، ان کا کہنا تھا کہ 'پی ٹی آئی اپوزیشن اتحاد میں دراڑ ڈالنے کی کوششوں کی مخالفت کرے گی۔ '

ڈان سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے ترجمان نعیم الحق نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی کی بریفنگ کو سن کر ایسا نہیں لگتا کہ وہ ٹی او آر کمیٹی کے حوالے سے پر امید ہیں۔

نعیم الحق نے کہا کہ ٹی او آرز کمیٹی اُسی صورت آگے بڑھ سکتی ہے جب حکومت اپنے موقف پر نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کرے۔

مزید پڑھیں: پاناما لیکس: وزیراعظم سے تحقیقات کا مطالبہ برقرار

انہوں نے کہا کہ بہت سے معاملات کا دارومدار وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اس پیغام پر ہے جو وہ لندن میں وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد وطن واپس آکر دیں گے۔

اس کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر اعتزاز احسن نے بھی کراچی میں ٹی او آرز کمیٹی کے مستقبل کے حوالے سے پارٹی چیئرمین سے مشاورت کی۔

نعیم الحق نے واضح طور پر کہا کہ اگر ٹی او آر کمیٹی نے شفاف اور آزادانہ تحقیقات کی راہ میں رکاوٹ بننے کی کوشش کی تو پی ٹی آئی اس معاملے کو سڑکوں پر لے جائے گی چاہے اسے تنہا ہی کیوں نہ نکلنا پڑے۔

دریں اثناء غیر جانبدار مبصرین پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے حکومت کے خلاف ایک اور دھرنے کے اعلان کا بھی جائزہ لے رہے ہیں اور اس بات کی پیش گوئی کررہے ہیں کہ عید کے بعد ملک میں سیاسی درجہ حرارت کافی حد تک بڑھ سکتا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024