• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

اسلام آباد میں ’سیف سٹی‘ منصوبے کا افتتاح

شائع June 6, 2016
چوہدری نثار علی خان میڈیا سے بات کرتے ہوئے۔ — فوٹو:  ڈان نیوز
چوہدری نثار علی خان میڈیا سے بات کرتے ہوئے۔ — فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وفاقی دارالحکومت میں ’سیف سٹی‘ منصوبے کا افتتاح کردیا۔

اسلام آباد میں ’سیف سٹی‘ منصوبے کے افتتاح کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ پورے ملک میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا منصوبہ ہے، جس پر 12 کروڑ 60 لاکھ ڈالر خرچ ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے کے تحت اسلام آباد کی سیکیورٹی کو یقینی بنانا مقصد ہے، یہ اصل پولیسنگ ہے جس کے تحت اسلام آباد کے کونے کونے کو کیمرے سے دیکھا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ ایک بہت انوکھا کام ہے، یہاں کام کرنے والوں کے لیے مراعات میں اضافہ کریں گے، جبکہ اگر تعینات اہلکار صحیح طریقے سے ڈیوٹی نہیں دیں گے تو اس منصوبےکا کوئی فائدہ نہیں۔

اس موقع پر ملک میں شناختی کارڈ کی تصدیق کے حوالے سے وزیر داخلہ نے کہا کہ شناختی کارڈ کی تصدیق میں کسی کو تکلیف نہیں ہوگی، جبکہ جعلی شناختی کارڈ رکھنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ہندوستانی جاسوس کے حوالے سے چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو خاص مقاصد لے کر پاکستان آیا تھا، جبکہ ہندوستان کو کلبھوشن تک رسائی نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق سیف سٹی منصوبے کے تحت شہر کے مختلف مقامات پر ایک ہزار 950 کیمرے نصب کیے گئے ہیں، جبکہ یہ منصوبہ امن وامان کی صورتحال اور وفاقی دارالحکومت میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔

اس منصوبے کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سیکٹر ایچ 11 میں ایک بم پروف عمارت میں قائم کیا گیا ہے جہاں سے اہم عمارتوں، داخلی اور خارجی مقامات، سڑکوں، کاروباری مراکز اور شہر کے رہائشی علاقوں کی نگرانی کی جائے گی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (3) بند ہیں

waheed saddal Jun 06, 2016 02:08pm
well done govet of pakistan
Shabeeh Jun 06, 2016 03:36pm
ager police chokas rahy warna to camera kiya karwa lyengay
زیدی Jun 07, 2016 10:59am
باقی پاکستان کے تمام افراد کو بتایا جاے کے ان کا کیا قصور ہے کہ ان پر اس خرچہ کا بوجھ کیوں ڈالا جائے گا

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024