'شورِن ریو، کراٹے کا جد امجد'
رپورٹ: عبدالرشید
جاپان کی جانب سے پاکستان میں شورِن ریو (Shorin-Ryu) کراٹے کے نمائندے دانش خان کا کہنا ہے کہ ان کا اسٹائل ایک انسان کو مکمل لڑائی اور دفاع کی تربیت فراہم کرتا ہے۔
شورِن ریو میں 6 ڈان دانش خان کو حال ہی میں جاپان کے ماسٹرز نے شیہان کا لقب دیا ہے، اس کے علاوہ وہ کراٹے کے دیگر دو اسٹائلز شوتوکان (Shotokan) اور شیتو ویو (Shito-Ryu) میں بھی 2 ڈان ہیں۔
خیال رہے کہ ڈان سے مراد یہاں کراٹے میں دیئے جانے والے اعزاز ہیں اور مختلف کراٹے اسٹائلز میں ان کی تعداد مختلف ہوتی ہے۔
دانش خان کے والد انٹرنیشنل گرینڈ ماسٹر شاہد علی خان پاکستان میں شورِن ریو کے بانی ہیں، انھوں نے کراٹے کے اس اسٹائل کو ملک میں 1969 میں متعارف کرایا تھا۔
شورِن ریو کا آغاز جاپانی شہر اوکی نامہ سے ہوا، جو مارشل آرٹس یا کراٹے کی جائے پیدائش ہے، وہاں 19ویں صدی عیسوی میں اس فن کو کراٹے کا نام دیا گیا جبکہ اس سے بھی قبل اوکی نامہ میں شورِن ریو گذشتہ 400 سال سے جنگوں کیلئے فن حرب کے طور پر سکھایا جارہا تھا۔
شورِن ریو، دراصل ایک مکمل مکس مارشل آرٹ ہے اور دوسری جنگ عظیم کے بعد مختلف ماسٹرز نے اس اسٹائل کو سیکھا اور اسے مختلف طریقوں سے دنیا بھر میں متعارف کرایا، 1930 کے بعد مذکورہ اسٹائل سے شوتوکان اور شیتو ریو کراٹے کی بنیاد ڈالی گئی اور اس کے بعد کراٹے اور مارشل آرٹ کے مزید اسٹائلز کو دنیا میں متعارف کرایا گیا۔
پاکستان میں لڑکیوں کی ایک کثیر تعداد نے شورِن ریو کراٹے کو اپنایا اور بعد ازاں انھوں نے قومی اور بین الاقوامی طور پر پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے مختلف اعزاز حاصل کیے۔
'پہلی اور دوسری جنگ عظیم سے قبل جب آتشی ہتھیاروں کا استعمال مکمل طور پر رائج نہیں ہوا تھا، یہ بادشاہوں کا زمانہ تھا اور اس وقت کی ہونے والی جنگوں کیلئے ملک کے سربراہ اپنے سپاہیوں کی تربیت کیلئے قدیم کراٹے اور غیر آتشی ہتھیاروں کا استعمال کرایا کرتے تھے، شورِن ریو اسٹائل ہتھیار کے بغیر لڑنے اور جنگ جیتنے کا فن ہے'۔
دانش خان کے مطابق وہ واحد پاکستانی کراٹے ماسٹر ہیں جو فلپائن اور سعودی عرب کے مذکورہ اسٹائل کے کھلاڑیوں کو سرٹیفیکیٹ جاری کرتے ہیں۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (1) بند ہیں