• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

اسمارٹ شناختی کارڈ سستا

شائع June 2, 2016 اپ ڈیٹ June 3, 2016

وفاقی حکومت کی جانب سے اسمارٹ شناختی کارڈ کی فیس میں نمایاں کمی کا اعلان کیا گیا ہے۔

نیشنل رجسٹریشن اینڈ ڈیٹا بیس اتھارٹی (نادرا) کی جانب سے اسمارٹ کارڈ بنانے پر 1500 روپے کی فیس لی جارہی تھی۔

تاہم وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے نادرا کو اسمارٹ کارڈ کی قیمت میں کمی کی ہدایت کی تھی جس کے بعد اسمارٹ کارڈ کی فیس 1500 روپے سے کم کرکے 400 روپے کر دی گئی ہے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ اسمارٹ شناختی کارڈ کے فوری حصول کے لیے فیس 800 روپے جبکہ ایگزیکٹو اسمارٹ کارڈ 1600 روپے میں حاصل کیا جاسکے گا۔

خیال رہے کہ نادرا نے 2012 میں اسمارٹ کارڈ کا اجراءکیا تھا اور اس وقت کے نادرا چیئرمین طارق ملک کا کہنا تھا " نیا اسمارٹ شناختی کارڈ پہلے والے کارڈ سے الگ ہوگا جس میں تقریباً چھتیس فیچرز موجود ہوں گے"۔

نادرا کے چیئرمین نے کہا کہ جرمنی اور بیلجیئم ایسے کارڈ کا تجربہ کرچکے ہیں اور اب پاکستان اس پوزیشن میں ہے کہ ایسے کارڈوں کا اجراءکیا جاسکے۔

انہوں نے بتایا کہ اس کارڈ کے اخراجات پرانے کارڈ کے مقابلے میں زیادہ نہیں ہوں گے۔

مزید پڑھیں : پاکستان اسمارٹ شناختی کارڈ جاری کرے گا

دوسری جانب گزشتہ دنوں وفاقی وزیر داخلہ نے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے 6 ماہ میں تمام شناختی کارڈز کی تصدیق کرانے کا اعلان کیا تھا۔

یہ فیصلہ ان اطلاعات کے بعد کیا گیا تھا کہ افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور کو ولی محمد کے نام سے پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری کیا گیا تھا جو 21 مئی کو بلوچستان کے دور دراز علاقے میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں : 6 ماہ میں تمام شناختی کارڈز کی تصدیق کا اعلان


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (4) بند ہیں

Naveed Chaudhry Jun 02, 2016 08:22pm
Asalam O Alaikum, It should be reduced for overseas Pakistanies also.
Adil Jun 02, 2016 08:34pm
Nadra is asking repartitions certificate from people who migrated from East Pakistan before or after the fall of Dhaka. However Re partition Certificate was not issued to people who migrated before the fall of Dhaka. They are not renewing the expired CNICs and thus it is extremely unjust to people like us whose parents migrated here and lost their old CNIC which were issued from 1974 they are not renewing or making new CNIC due to our parents migration even though we were born, raised educated and working in Pakistan and some of us has old CNICs but due to repartition certificate check it is impossible for us to get CNICs. Kindly Highlight this issue we are facing extreme difficulty and unable to find any solution. Your help will make life of people like us easy. Regards
muhammad hakim Jun 03, 2016 07:20am
Mujhe aap ki web buhat pasind he or hum aap tak kese new pohanchai help me
حسن اکبر Jun 03, 2016 02:52pm
وزارت داخلہ اور نادرا سے گذارش ہے کہ فیس بڑھنے یا کم کرنے کی بجائے ۔ اپنی کارکردگی کو بہتر کریں۔ نادرا کے دفتر کی تعداد انتہائی کم ہے ۔ جس کی وجہ سے عوام کو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے حصول کے لئے بہت زیادہ تکلیف اور پریشانی کا سامنا رہتا ہے ۔ جب ہم سو ، پچاس روپے کی سم کی خریداری کرنے جاتے ہیں۔ تو ہمارے بہت اچھی سروس ملتی ہے ۔ لیکن جب ہم پندرہ سو روپے کا شناختی کارڈ یا پانچ ہزار روپے میں پاسپورٹ بنانے جاتے ہیں۔ جو ہم سے جانور سے بھی برتر سلوک کیا جاتا ہے ۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024