بیوی کو چھوڑیں ان چیزوں پر ہلکا تشدد کرلیں
اسلامی نظریاتی کونسل نے حقوق نسواں بل کے لیے اپنی تجاویز دے دیں ہیں جن میں بیوی پر ہلکے پھلکے تشدد کی اجازت بھی شامل ہے۔
کچھ عرصہ قبل پنجاب اسمبلی میں تحفظ حقوق نسواں کا ایک بل پاس کیا گیا جس میں گھریلو تشدد کرنے والوں کو سزا دینے کے بات کی گئی تھی، تاہم کونسل کے مطابق اُس بل میں مزید بہتری کی ضروت ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کی بیوی پر 'ہلکا پھلکا تشدد' کرنے کی اس تجویز نے پاکستان میں بسنے والے تقریباً ہر کی انسان کی توجہ حاصل کی اور ایک نئی بحث نے جنم لیا کہ تشدد کے ہلکا ہونے کا پیمانہ کیا ہو گا اور اسے اچھا کام کیسے مانا جا سکتا ہے۔
بہت سوچنے اور غور کے بعد ہم نے 'ہلکے پھلکے تشدد' کے ایسے راستے ڈھونڈے ہیں جنہیں 'ہلکا پھلکا تشدد' کرنے کے شوقین شوہر اپنا کر اپنا غصہ ٹھنڈا کر سکتے ہیں۔ یقینی طور پر اس سے ان کے رشتے میں دراڑیں بھی نہیں پڑیں گی۔
شوہر حضرات ہلکے پھلکے تشدد کے لیے ان چیزوں کو منتخب کرلیں:
انڈا
ہمیں اندازہ ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے بہت کم ارکان جانتے ہوں گے کہ یہ گول شکل میں نظر والی چیز انڈا کہلاتا ہے کیونکہ انہوں نے ہمیشہ اسے پکا ہوا ہی کھایا ہوگا، لیکن بیوی کو مارنے کے بجائے وہ اس کو توڑ کر، چمچے سے ہلکا سے پھینٹے تو یقیناً ان کو تھوڑا سا اس پر تشدد کرنے سے سکون کا احساس ہوگا۔
کیچپ کی بوتل
اپنا سموسہ کیچپ کے ساتھ کھانا ہے تو تھوڑا اس بوتل کو مار کر دیکھیں۔
جب بوتل پر ہلکا سا تشدد ہوگا تو پھر کھانے کا مزہ لوٹ سکیں گے۔
برف جمانے والی ٹرے دیکھ لیں
فریج تو اب ہر گھر میں موجود ہوتا ہے، اس میں برف جمانے کی ٹرے بھی رکھی جاتی ہے۔
برف جمانے کی اس ٹرے پر جب تک ہلکا پھلکا تشدد نہ ہو، یہ برف کو باہر جانے نہیں دیتی، تو اس کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔
دھول مٹی میں اٹا قالین
قالین کی صفائی کے لیے ڈنڈے کا استعمال بڑا ضروری ہے، اس قالین کو زور سے بھی مارا جا سکتا ہے، اس سے کسی کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔
بستر کی صفائی
رات کو اپنے بستر میں چھپ کر جس کھانے کا مزہ لیا جاتا ہے، اس کو بھی اس بستر سے نکال باہر کرنے کے لیے معمولی مار کی ضرورت پڑتی ہے۔
اس بستر کو بھی مار مار کر صاف کیا جاسکتا ہے۔
ایوان میں ڈیسک کی پٹائی
اسلامی نظریاتی کونسل کے ارکان یہ تجربہ تو ضرور کیا ہی ہوگا۔
ایوان میں تھوڑا سا ڈیسک پر تشدد کرلیں، پھر دیکھیں ایسا کرنے سے ’سب‘ کتنا خوش نظر آتے ہیں۔
ٹی وی ریموٹ
کسی گھر میں ایسا ٹی وی ریموٹ نہیں ہوگا جو کبھی پِٹا نہ ہو۔
ایسا تجربہ تو سب نے ہی کیا ہوگا، جب خفیہ طور پر متھیرا کا کوئی گانا دیکھا جا رہا ہو اور کوئی آجائے، اس وقت ٹی وی دیکھنے والا چاہے گا کہ ریموٹ جلدی کام کرے لیکن وہ اسی وقت اس کا الٹ کام کرتا ہے۔
تو پھر اس پر تشدد کرنا تو بنتا ہی ہے نہ؟
مائیکل جیکسن سے ہی کچھ سیکھ لیں
جیسا کہ آپ سب نے مائیکل جیکسن کا کامیاب گانا دیکھا ہی ہے۔
بیٹ اٹ، بیٹ اٹ، بیٹ اٹ یعنی مارو، مارو، مارو
اپنے بارے میں کیا خیال ہے؟
ضروری ہدایت: یہ کام ہر اس موقع پر ضرور کریں جب بھی آپ کو محسوس ہو کہ بیوی پر ہلکا پھلکا تشدد کرنا صحیح کام ہے۔
تبصرے (8) بند ہیں