• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

باپ کابیماربیٹےکیلئےمصنوعی لبلبہ کا تحفہ

شائع May 18, 2016 اپ ڈیٹ May 19, 2016
ذیابیطس کی پہلی قسم کا شکار اینڈریو سیلابریز — فوٹو: بشکریہ آڈیٹی سینٹرل
ذیابیطس کی پہلی قسم کا شکار اینڈریو سیلابریز — فوٹو: بشکریہ آڈیٹی سینٹرل

نیو یارک: ماں باپ کا اپنے بچوں سے پیار بے لوث ہوتا ہے، وہ اپنے بچوں کو کسی طرح کی تکلیف میں نہیں دیکھ سکتے اور کسی بھی طرح اس کی تکلیف دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

امریکا کے رہائشی تیسری جماعت کے طالب علم اینڈریو سیلابریز کے والدین کا بھی کچھ یہی حال ہے، یہاں تک کہ اس کے والد جیسن سیلابریز نے تین سال کی عمر میں لبلبے کے ناکارہ ہونے کے باعث ذیابیطس کی پہلی قسم کا شکار ہونے والے اینڈریو کی محبت میں اس کے لیے مصنوعی لبلبہ ہی تیار کرلیا۔

— فوٹو: بشکریہ آڈیٹی سینٹرل
— فوٹو: بشکریہ آڈیٹی سینٹرل

میڈیا رپورٹس کے مطابق اینڈریو جب ذیابیطس کا شکار ہوا تو اس کے والدین ہر وہ چیز کرنا چاہتے تھے، جس سے ان کا بیٹا صحتیاب ہوجائے، اسی سلسلے میں سوفٹ ویئر انجینئر جیسن سیلابریز نے اپنا وقت ایک ایسی ڈیوائس کی تیاری کے لیے وقف کرنا شروع کردیا جو اینڈریو کے جسم میں انسولین کی سطح کو ریگولیٹ کرنے میں مددگار ہو۔

دو ماہ کے عرصے بعد وہ ’اوپن آرٹیفشل پینکریاس سسٹم‘ (اوپن اے پی ایس) کے استعمال سے بالاخر ایک ایسا نظام تیار کرنے میں کامیاب ہوگئے، جس کے ذریعے انسولین پمپ کی مدد سے خون میں موجود گلوکوز کی سطح کو ہر وقت محفوظ لیول تک برقرار رکھا جاسکتا ہے۔

ڈاکٹر کی اجازت کے بعد اب اینڈریو اپنے جسم میں انسولین کی سطح پر نظر رکھنے کے لیے یہ ڈیوائس ہر وقت اپنے ساتھ رکھتا ہے اور اسے اسکول بھی لے جاتا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (3) بند ہیں

Imran May 18, 2016 04:25pm
device name should be andreo jesson
Mehmood ul Hassan May 18, 2016 11:42pm
ایک باپ کا اپنے بچے کیلیے اتنا کچھ کرنا بوہت قابل ستائش بات ہے اس جذبے کو سلام ، مگر آرٹیفیشل لبلبہ بوہت پہلے سے مارکیٹ میں دستیاب ہے اسکو میڈیکل لینگویج میں انسولین پمپ کہا جاتا ہے ، پاکستان میں بھی یہ آلہ اب دستیاب ہے
راضیہ سید May 19, 2016 01:18pm
@Mehmood ul Hassan کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ اسکی پاکستان میں کیا قمیت ہے اور یہ کہاں پر دستیاب ہے ، ؟

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024