• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

نواز شریف کا 23سال میں 3کروڑ 59لاکھ روپے ٹیکس

شائع May 17, 2016

اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے قومی اسمبلی میں اسپیکر سردار ایاز صادق کو ٹیکس ادائیگی کے حوالے سے فراہم کی گئی دستاویزات اور تصاویر اسمبلی سیکریٹریٹ نے جاری کر دیں۔

قومی اسمبلی کے سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری کی گئی دستاویزات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے 1993 سے 2007 تک 1 کروڑ 4 لاکھ 21 ہزار 966 روپے انکم ٹیکس اور ویلتھ ٹیکس کی مد میں ادا کیے۔

خیال رہے کہ 1999 میں نواز شریف کی حکومت ختم ہو گئی تھی جبکہ 2000 میں وہ جلاوطن ہوکر سعودی عرب چلے گئے تھے جہاں سے وہ 2007 میں واپس آئے، 2008 کے عام انتخابات میں انہوں نے حصہ نہیں لیا تھا، تاہم 2013 کے الیکشن میں 13 سال بعد ایک بار پھر رکن قومی اسمبلی بن کر تیسری بار وہ ملک کے وزیراعظم منتخب ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں : نواز شریف تیرہ سال بعد قومی اسمبلی میں

نواز شریف نے پاکستان آنے کے بعد سال 10-2009 میں 27 لاکھ 70 ہزار روپے، سال 11-2010 میں 32 لاکھ 52 ہزار، سال 12-2011 میں 36 لاکھ 83 ہزار، سال 13-2012 میں 45 لاکھ 47 ہزار، سال 14-2013 میں 46 لاکھ 53 ہزار روپے، سال 15-2014 میں 41 لاکھ 57 ہزار روپے اور رواں مالی سال 16-2015 میں 24 لاکھ 98 ہزار روپے ٹیکس ادا کیے۔

اعداد وشمار کے مطابق نواز شریف نے 1993 سے 2007 تک 14 سال میں ایک کروڑ 4 لاکھ 21 ہزار روپے جبکہ 2008 سے 2016 کے درمیان 8 سال میں 2 کروڑ 55 لاکھ 63ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔

1993 سے 2016 تک 23 سال میں انہوں نے مجموعی طور پر 3 کروڑ 59 لاکھ 85 ہزار 303 روپے ٹیکس ادا کیا۔

2010 سے 2016 تک نواز شریف نے 2 کروڑ 55 لاکھ روپے کا ٹیکس ادا کیا۔

دستاویزات کے مطابق شریف گروپ نے 1993 سے 2016 تک 9 ارب 87 کروڑ 97 لاکھ روپے کا ٹیکس ادا کیا۔

23 سال میں چوہدری شوگر ملز لمیٹڈ نے 5 ارب 24 لاکھ روپے ٹیکس ادا کیا۔

1993 سے 2016 کے درمیان 23 سال میں مہران رمضان ٹیکسٹائل ملز نے 23 کروڑ 7 لاکھ روپے، حمزہ بورڈ ملز لمیٹڈ نے 16 کروڑ 30 لاکھ روپے، حدیبیہ انجینئرنگ کمپنی پرائیوٹ لمیٹڈ نے 20 کروڑ 77لاکھ روپے، رمضان شوگر ملز لمیٹڈ نے 4 ارب 4 کروڑ 37 لاکھ روپے ٹیکس، شریف فیڈ ملز پرائیوٹ لمٹیڈ نے 18کروڑ 44 لاکھ روپے، شریف ڈیری فارمز پرائیوٹ لمیٹڈ نے ایک کروڑ 64 لاکھ روپے، شریف ملک پروڈکٹس پرائیوٹ لمیٹڈ نے ایک کروڑ 66 لاکھ روپے، شریف پولٹری فارمز پرائیوٹ لمیٹڈ نے 80 لاکھ 88 ہزار روپے، رمضان انرجی لمیٹڈ نے ایک لاکھ 13 ہزار روپے، مدنی ٹریڈنگ کمپنی پرائیوٹ لمیٹڈ نے 16 لاکھ 39 ہزار روپے اور کرسٹل پلاسٹک پرائیوٹ لمیٹڈ نے 45 لاکھ 20 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔

خیال رہے کہ پاناما لیکس میں وزیر اعظم کے بچوں کے نام پر آف شور کمپنیاں ہونے کا انکشاف سامنے آنے کے بعد نواز شریف اور شریف خاندان سے حزب اختلاف کی جانب سے اثاثوں اور ٹیکس ادائیگی کی تمام تفصیلات سامنے لانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

اس حوالے سے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ان کا دامن صاف ہے، ہمیں کسی استثنیٰ کی ضرورت نہیں، ہم ہر طرح کے احتسابی عمل سے گزرنے کے لیے تیار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دامن صاف ہے، کسی استثنیٰ کی ضرورت نہیں،وزیر اعظم

نواز شریف نے ایوان سے خطاب میں واضح کیا تھا کہ لندن کے فلیٹوں کے لیے پاکستان سے ایک روپیہ بھی نہیں بھیجا۔

وزیر اعظم نے ٹیکس گوشوارے پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے خاندان کے کاروباری اداروں نے 3 سال میں تقریباً 10 ارب روپے ٹیکس دیا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024