• KHI: Asr 5:05pm Maghrib 6:58pm
  • LHR: Asr 4:42pm Maghrib 6:37pm
  • ISB: Asr 4:49pm Maghrib 6:45pm
  • KHI: Asr 5:05pm Maghrib 6:58pm
  • LHR: Asr 4:42pm Maghrib 6:37pm
  • ISB: Asr 4:49pm Maghrib 6:45pm

ایف16عدم فراہمی:'پاک امریکاتعلقات خرابی کاثبوت'

شائع May 17, 2016

اسلام آباد: سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ایف 16 طیاروں کی فنڈنگ روکے جانا پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں دوریوں کا واضح ثبوت ہے۔

لندن سے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں آصف زرداری کا کہنا ہے کہ پاک اور امریکا کے درمیان تعلقات خطے میں روس کی دھمکیوں اور غیر ریاستی عناصر کی وجہ سے مضبوط ہوئے تھے جو گزشتہ 15 سال سے اتار چڑھاؤ کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دوطرفہ بیانات سے بھی لگتا ہے کہ باہمی تعلقات جمود کا شکار ہیں اور اب امریکا کی جانب سے ایف سولہ طیاروں کی فنڈنگ روکنا دونوں ممالک کے تعلقات میں خرابی کا ثبوت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں ابھرتا ہوا اہم جمہوری ملک ہے، جبکہ جن عناصر سے امریکا کو خطرہ ہے وہی پاکستان کے لیے بھی خطرہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایف 16 کی فراہمی: امریکا نے امداد روک دی
— بشکریہ محمد بلال
— بشکریہ محمد بلال

آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے کئی سال دہشت گردی کا سامنا کیا ہے، طالبان اور القاعدہ اب بھی پاکستان پر حملے کر رہے ہیں، ہم اپنی جانوں کے تحفظ کے لیے لڑ رہے ہیں، جبکہ امریکی کانگریس آ کر دیکھ لے ہم دہشت گردی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی وزارت خارجہ کو پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ضروریات کا احساس ہے، امید ہے امریکی حکام پاکستانی حکام سے ملاقات میں اس مسئلے کا حل نکال لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر حملے پر امریکا کا ردعمل سب کو دیکھنا چاہیے، امریکا نے پوری قوت کے ساتھ افغانستان میں طالبان کے خلاف کارروائی کی، لیکن 15 سال بعد طالبان پہلے سے زیادہ مضبوط نظر آتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایف 16 طیارے:’پاکستان کو خود فنڈز دینے ہوں گے‘
— بشکریہ محمد بلال
— بشکریہ محمد بلال

سابق صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا مل کر ہی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں، جبکہ اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے تمام پاکستانی یک آواز ہیں۔

واضح رہے کہ امریکا نے چند ہفتوں قبل پاکستان کو 8 ایف سولہ طیاروں کی خریداری کے لیے فنڈز فراہم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

بعد ازاں امریکی انتظامیہ کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا کہ جب تک، پاکستان حقانی نیٹ وک کے خلاف کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کرتا اسے دفاعی تعاون کی مد میں امدادی رقم فراہم نہیں کی جائے گی۔

ایف 16 طیاروں کی خریداری کے لیے فنڈز روکے جانے کے بعد پاکستان نے کسی دوسرے ملک سے طیارے خریدنے کا عندیہ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’دہشتگرد نیٹ ورکس کیخلاف بلاامتیاز کارروائی جاری‘

گزشتہ روز وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی ایک سیمینار سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ اگر امریکا نے پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی فروخت روکی تو پاکستان متبادل ذرائع پر غور کرے گا اور یہ جنگی طیارے دنیا کے کسی اور ملک سے خرید لے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی انتظامیہ کو ایف 16 طیاروں کی فراہمی پر کوئی اعتراض نہیں، مسئلہ واشنگٹن میں موجود ہندوستانی لابی کی جانب سے کھڑا کیا جا رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ایف 16 طیارے آپریشن ’ضرب عضب‘ میں کامیابی سے استعمال کیے گئے، لیکن پاکستان کو ان طیاروں کی فروخت روکنے کا مطلب پاکستان کی کوششوں سے انکار ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 23 اپریل 2025
کارٹون : 22 اپریل 2025