• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

سائنس کا اڈہ: ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں

شائع May 14, 2016

یہ بات تو شاید سب ہی لوگ جانتے ہیں کہ ہماری کائنات کا آغاز ایک دھماکے سے ہوا تھا جسے بگ بینگ بھی کہا جاتا ہے۔ آج سے تقریباً 13 اعشاریہ 8 ارب سال قبل پوری کائنات ایک جگہ پر مجتمع تھی۔ اس کے بعد ایک دھماکے سے تمام مجتمع مواد پھیلنا شروع ہوگیا۔

اربوں سال پہلے ہونے والے اس دھماکے کے نیتجے میں نہ صرف کائنات وجود میں آئی، بلکہ ستارے، سیارے اور کہکشائیں بھی اسی مواد سے پیدا ہوئے۔ کائنات تب سے لے کر اب تک مسلسل پھیل رہی ہے۔

زمانہءِ قدیم میں انسان سمجھتا تھا کہ کائنات صرف رات کو نظر آنے والے چند ہزار ستاروں اور کچھ سیاروں پر مشتمل ہے مگر جدید سائنس نے یہ بات غلط ثابت کر دی ہے۔

ہم کائنات میں جتنا دور دیکھیں، ہمیں اتنی ہی قدیم کہکشائیں نظر آتی ہیں۔ آئیں ڈاکٹر سلمان حمید سے ایسی ہی ایک کہکشاں کے بارے میں جانتے ہیں، جو اب تک کی دریافت کی گئی قدیم ترین کہکشاں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024