سائنس کا اڈہ: ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
یہ بات تو شاید سب ہی لوگ جانتے ہیں کہ ہماری کائنات کا آغاز ایک دھماکے سے ہوا تھا جسے بگ بینگ بھی کہا جاتا ہے۔ آج سے تقریباً 13 اعشاریہ 8 ارب سال قبل پوری کائنات ایک جگہ پر مجتمع تھی۔ اس کے بعد ایک دھماکے سے تمام مجتمع مواد پھیلنا شروع ہوگیا۔
اربوں سال پہلے ہونے والے اس دھماکے کے نیتجے میں نہ صرف کائنات وجود میں آئی، بلکہ ستارے، سیارے اور کہکشائیں بھی اسی مواد سے پیدا ہوئے۔ کائنات تب سے لے کر اب تک مسلسل پھیل رہی ہے۔
زمانہءِ قدیم میں انسان سمجھتا تھا کہ کائنات صرف رات کو نظر آنے والے چند ہزار ستاروں اور کچھ سیاروں پر مشتمل ہے مگر جدید سائنس نے یہ بات غلط ثابت کر دی ہے۔
ہم کائنات میں جتنا دور دیکھیں، ہمیں اتنی ہی قدیم کہکشائیں نظر آتی ہیں۔ آئیں ڈاکٹر سلمان حمید سے ایسی ہی ایک کہکشاں کے بارے میں جانتے ہیں، جو اب تک کی دریافت کی گئی قدیم ترین کہکشاں ہے۔