• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

گوگل کے ذریعے ڈالرز کیسے کمائیں؟

شائع May 2, 2016 اپ ڈیٹ May 3, 2016
پاکستان میں اس وقت ہزاروں لوگ اس پروگرام کے ذریعے ڈالرز میں آمدنی حاصل کر رہے ہیں۔ — Creative Commons
پاکستان میں اس وقت ہزاروں لوگ اس پروگرام کے ذریعے ڈالرز میں آمدنی حاصل کر رہے ہیں۔ — Creative Commons

یوٹیوب سے آمدنی کے بارے میں گذشتہ مضمون میں ہم نے ایڈسینس ہوسٹڈ اکاؤنٹ سے کچھ آگاہی حاصل کی تھی۔ اس بار میری کوشش ہے کہ میں آپ کو گوگل ایڈسینس کے بارے میں مفید معلومات بہتر انداز میں فراہم کر سکوں۔

گوگل ایڈسینس کیا ہے اور کیسے کام کرتا ہے؟


دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل کا اشتہارات نشر کرنے کا پروگرام گوگل ایڈسینس کہلاتا ہے۔ اس پروگرام میں شمولیت کے لیے لازمی ہے کہ آپ کے پاس اپنی کوئی ذاتی ویب سائٹ ہو، جس پر اشتہارات نشر کرنے کی ذمہ داری آپ گوگل کے سپرد کر دیتے ہیں۔ گوگل اشتہارات دینے والوں سے سائیٹ پر اشتہارات دکھانے کے پیسے نہیں لیتا، بلکہ جب کوئی اس اشتہار کلک کرتا ہے، تب ان سے فی کلک کے حساب سے رقم وصول کی جاتی ہے اور حاصل ہونے والی آمدنی اس ویب سائٹ اور گوگل کے مابین تقسیم ہوتی ہے۔

اگر آپ انٹرنیٹ پر اپنی ویب سائٹ/بلاگ پر ایڈورٹائزنگ کے ذریعے آمدنی حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں، تو سب سے مؤثر اور آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ گوگل کی ایڈسینس سروس حاصل کر لیں۔ اس طرح آپ پر سے ذمہ داری کافی کم ہوجاتی ہے، یعنی اشتہارات کی تیاری/وصولی، کمپنیز سے رابطہ، رقم کی وصولی، اشتہارات کے جملہ دفتری امور وغیرہ۔

یہ کن لوگوں کے لیے زیادہ فائدہ مند ہے؟


گوگل ایڈسینس پروگرام میں ویسے تو ہر کوئی شامل ہوسکتا ہے لیکن اس پروگرام میں کامیابی صرف ان ہی افراد کو ملتی ہے جو انٹرنیٹ پر لوگوں کے لیے مفید سرگرمیاں اور دلچسپ مواد فراہم کرتے ہیں، کیونکہ اس میں کامیابی کا جملہ انحصار اس بات پر ہے کہ آپ کی ویب سائٹ یا بلاگ کو کتنے لوگ وزٹ کرتے ہیں۔ اور لوگ ایسی ہی ویب سائٹس اور بلاگز پر بار بار آتے ہیں جن میں دلچسپ اور تازہ ترین مواد ہر وقت موجود رہتا ہے۔

لہٰذا جو بھی تعلیم یافتہ شخص یہ خیال کرتا ہے کہ وہ اپنے فارغ وقت میں اپنی بہترین صلاحیتوں کے ذریعے لوگوں کا کچھ اچھا کرسکتا ہے، تو انہیں اس سروس میں ضرور شامل ہونا چاہیے، جس سے معقول ماہانہ آمدنی بھی ہوتی ہے۔

اس وقت پاکستان میں ہزاروں کی تعداد میں افراد اس پروگرام سے منسلک ہیں، جن میں کمپیوٹر سائنس/آئی ٹی سے وابستہ افراد، تخلیق کار، استاد، لکھاری، بلاگرز، صحافی، گھریلو خواتین، طلبہ وطالبات، ڈاکٹرز، جز وقتی ملازمت پیشہ افراد اور دیگر شامل ہیں۔ اب سوال یہ کہ اس سے کتنی آمدنی ہو سکتی ہے، تو یہ آپ کی صلاحیتوں پر منحصر ہے۔ پاکستان میں بہت سے لوگ ماہانہ دس/بیس ہزار روپے سے لے کر 10 لاکھ روپے تک کما رہے ہیں۔ گوگل کمپنی کے بقول اس نے سال 2014 میں دس ارب ڈالرز ایڈسینس پروگرام میں شریک افراد میں تقسیم کیے۔

مواد کس زبان میں ہونا چاہیے؟


گوگل ایڈسینس پروگرام میں شامل ہونے کے لیے لازمی ہے کہ آپ کی ویب سائٹ/بلاگ کا پرائمری مواد انگریزی زبان میں ہو جبکہ گوگل ایڈسینس کچھ دیگر زبانوں کو بھی سپورٹ کرتا ہے۔

لیکن ابھی تک گوگل ایڈسینس اردو کو سپورٹ نہیں کرتا، (بعض غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق، گوگل آئندہ سال اردو زبان کو بھی شامل کرنے والا ہے) ویسے بھی اردو یا غیر منظور شدہ زبانوں میں موجود ویب سائٹس پر آمدنی نہ ہونے کے برابر ہے، اس لیے بہتر یہی ہے کہ آپ کا مواد انگریزی یا دیگر منظور شدہ زبانوں میں ہو۔

بغیر محنت آمدنی؟


آپ نے میڈیا میں اس طرح کے اشتہارات ضرور دیکھے ہوں گے جس میں یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ بغیر کسی محنت کے ہر ماہ با آسانی لاکھوں روپے کمائیے۔ یہ سب جھوٹ ہے اور اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ گوگل ایڈسینس سے بہتر اور مستقل آمدنی کے لیے کافی محنت کرنی پڑتی ہے۔ یہ بات درست ہے کہ اس سے مناسب ماہانہ آمدنی حاصل ہوتی ہے، لیکن یہ بھی ممکن ہے کہ اگر آپ اتنی ہی محنت آئی ٹی سے وابستہ کسی اور فیلڈ میں کریں تو شاید اس سے زیادہ آمدنی حاصل ہوجائے۔

زیادہ آمدنی کیسے حاصل ہو؟


پہلی بات جو سمجھنے کی ہے وہ یہ کہ گوگل نے آپ کو ڈالر نہیں دینے، بلکہ آپ نے گوگل کو ڈالر کما کر دینے ہیں، جس میں سے گوگل اپنا حصہ اٹھا کر باقی رقم آپ کو بھیج دیتا ہے۔

اس لیے زیادہ آمدنی کے لیے لازمی ہے کہ آپ کی ویب سائٹ /بلاگ سائٹ کا مواد کارآمد، یعنی اچھا اورمعیاری ہو۔

some_text

          پاکستان میں ہزاروں کی تعداد میں بلاگز اور ویب سائٹس گوگل ایڈسینس پروگرام میں شریک ہیں اور ماہانہ دس ہزار سے دس لاکھ روپے تک کما رہی ہیں۔          

یہ مواد کسی کی رسوائی کا باعث نہ ہو، فحش نہ ہو، حقوق دانش (کاپی رائٹ) کی خلاف ورزی نہ ہو، یعنی آپ کا اپنا ہو، جرائم کی ترغیب دینے والا مواد نہ ہو، وغیرہ۔

ویب سائٹ/بلاگ خوبصورت اور جاذب نظر ہو، اور ڈیزائن ایسا ہونا چاہیے جسے قارئین با آسانی استعمال کرسکیں۔ ایسے مواد کا انتخاب کیا جائے جس میں انٹرنیٹ صارفین کی اکثریت پڑھنے/سننے/دیکھنے میں دلچسپی رکھتی ہو، جبکہ ہر روز اس میں کچھ نیا ضرور شامل ہو۔

مجھے کن مہارتوں کی ضرورت ہوگی؟


گوگل ایڈسینس پروگرام چونکہ بنیادی طور پر ویب سائٹ سے منسلک ہے، اس لیے آپ کو ویب سائٹ کے جملہ فنی امور میں مہارت ہونی چاہیے۔ ویب سائٹ ڈیزائننگ کی تربیت کے بارے میں آپ میرے گذشتہ مضمون کا مطالعہ کرسکتے ہیں۔ جس میں ویب ڈولپمنٹ پر کافی معلومات موجود ہیں۔

دوسرا یہ کہ ویب سائٹ کی کامیابی/ناکامی کا اصل دارومدار اس کے مواد پر ہوتا ہے۔ آپ کی ویب سائٹ پر جتنا اچھا اور معیاری مواد ہوگا، آپ کی آمدنی کے امکانات اتنے ہی زیادہ روشن ہوں گے۔ اس لیے آپ کو مواد کی تیاری (content writing) میں مہارت ہونی چاہیے۔

اگر آپ ان دونوں چیزوں پر مہارت نہیں رکھتے تو پھر آپ کے پاس بنیادی سرمایہ ہونا چاہیے، تاکہ مواد کی تیاری اور فنی امور کے لیے پیشہ ور افراد کی خدمات بعوض معاوضہ حاصل کی جاسکیں۔

نئے راستے تلاش کریں


آج گوگل ایڈسینس سے بہت سے لوگ اور کمپنیز منسلک ہیں اس لیے زیادہ ترقی حاصل کرنے کے لیے آپ کو نئے راستے تلاش کرنے ہوں گے۔ اگر آپ کے ذہن میں کاپی پیسٹ والا آئیڈیا ہے تو براہِ کرم اس سمت میں اپنا وقت برباد نہ کریں، کیونکہ ہوسکتا ہے کہ آپ کچھ دیر گوگل کو بیوقوف بنانے میں کامیاب ہوجائیں مگر قارئین/ناظرین کو بیوقوف مت سمجھیے، وہ صرف اور صرف اسی صورت میں آپ کی طرف متوجہ ہوں گے جب آپ کا کام معیاری ہوگا۔

اگر آپ گوگل ایڈسینس پروگرام میں کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے نئے آئیڈیاز تلاش کریں، جن سے لوگوں کی توجہ حاصل کی جاسکے۔

some_text

          اگر آپ کی ویب سائٹ کا مواد باقاعدگی سے اپ ڈیٹ نہیں ہوتا یا آپ کی ویب سائٹ پر زیادہ تعداد میں لوگ نہیں آتے، تو گوگل ایڈسینس میں شرکت کی درخواست عموماً مسترد ہو جاتی ہے۔          

اگر آپ کسی ویب سائٹ کو اپنا حریف تصور کرتے ہیں، تو سوچیے کہ آپ اپنے حریف کے مقابلے میں اپنی سروس کس طرح بہتر، منفرد اور ممتاز انداز میں پیش کریں گے؟

اس بات پر غور و فکر کریں کہ آپ کی ویب سائٹ پر کس طرح کا مواد ہوگا جس میں لوگوں کی دلچسپی ہو۔ ایسی کون سی انفارمیشن یا مواد آپ پیش کر سکتے ہیں جو پہلے سے انٹرنیٹ پر موجود نہ ہو، مگر اس کی انٹرنیٹ صارفین کو ضرورت بھی ہو؟

آپ کس طرح زیادہ تعداد میں لوگوں کو اپنی ویب سائٹ پر زیادہ وقت کے لیے مصروف رکھ سکتے ہیں؟ آپ لوگوں کو اپنی طرف کس متوجہ کریں گے یعنی سستی ویب ٹریفک کس طرح حاصل کریں گے؟

گوگل ایڈسینس میں شمولیت کیسے کی جائے؟


سب سے پہلے آپ کو گوگل ایڈسینس کے پروگرام اور پالیسی کا اچھی طرح مطالعہ کرنا چاہیے. آپ نے اپنے تھیم کے مطابق ایک ویب سائٹ/بلاگ سائٹ تیار کرنی ہے، جس میں ہر ہفتے کچھ بہتر اور معیاری مواد شامل کرنا ہے۔ اس کے بعد آپ کو اپنی ویب سائٹ کی تشہیر کرنی ہوگی تاکہ ویب سائٹ کی ٹریفک بڑھے، جس کے لیے آپ سوشل میڈیا اور اپنے دوستوں کو ای میل کرسکتے ہیں۔ تقریباً 90 سے 120 دن کے بعد جب آپ کی ویب سائٹ پر مناسب ٹریفک ہوجائے، تب آپ کو گوگل ایڈسینس اکاوئنٹ کے لیے اپلائے کرنا چاہیے۔ عموماً غیرمعیاری مواد اور نامناسب ٹریفک کی وجہ سے گوگل ایڈسینس اکاوئنٹ کی درخواست مسترد کردی جاتی ہے۔

رقم کیسےاور کب ملتی ہے؟


ہر ماہ کے آخر میں اگر آپ کی آمدنی سو ڈالر سے زیادہ ہو تو گوگل اس رقم کو اگلے ماہ کے آخر میں بھیجتا ہے۔ مثلاً ماہ جنوری کی ادائیگی 24 سے 25 فروری کو وصول ہوگی۔ گوگل پاکستان کے اندر ویسٹرن یونین کےذریعے رقم منتقل کرتا ہے۔ ویسٹرن یونین سے رقم آپ اپنے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرواسکتے ہیں یا ان کے دفتر جا کر خود وصول کرسکتے ہیں۔

ایڈسینس کے بارے میں مزید معلومات


گوگل ٹیم کی جانب سے سائٹ اور مواد کو بہتر کرنے کے لیے آپ کو ہر ہفتے تجویز بھیجی جاتی ہیں جن پر عمل کر کے آپ اپنی ویب ٹریفک اور آمدنی بہتر کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ یوٹیوب پر گوگل ایڈسینس ٹیم نے کافی تعداد میں ویڈیوز اپ لوڈ کر رکھی ہیں جو آپ کے لیے کافی مددگار ثابت ہوں گی، جن سے فارغ وقت میں استفادہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

سب سے اہم بات


اگر آپ زیادہ اور مستحکم آمدنی چاہتے ہیں تو ایسی ویب سائٹ تیار کریں جو امریکا، برطانیہ کے قارئین کی ضروریات کو پوری کرتی ہو کیونکہ اگر آپ کی ویب سائٹ پر پاکستان/انڈیا کے ویب صارف کلک کرتے ہیں تو اس کلک کی قیمت کم ہوگی مگر امریکا، برطانیہ کی ویب ٹریفک کے کلک کی قیمت بہت زیادہ ہوتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اگر آپ کی ویب سائٹ پر روزانہ تین سو افراد پاکستانی آتے ہیں تو اندازاً 2 ڈالر یومیہ آمدنی ہوگی، لیکن اگر امریکا کے تین سو افراد وزٹ کرتے ہیں تو آپ کی آمدنی 12 ڈالر یومیہ متوقع ہے۔

حسن اکبر

حسن اکبر لاہور کی آئی ٹی فرم ہائی راک سم میں مینیجنگ ڈائریکٹر ہیں۔ شخصیت میں بہتری کا جذبہ پیدا کرنے والی کتب کا مطالعہ شوق سے کرتے ہیں۔ ان کے مزید مضامین ان کی ویب سائٹ حسن اکبر ڈاٹ کام پر پڑھے جا سکتے ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرے (8) بند ہیں

Alley Raza May 03, 2016 09:52am
MashaAllah very useful information Thanks for sharing
Babar Ali May 03, 2016 11:55am
Amazing info thanks for share..
ممتاز حسین May 03, 2016 11:59am
ہمیشہ کی طرح بہترین تحریر، حسن بھائی آپ سے ای میل کے زریعے کیسے رابطہ کیا جاسکتا ہے
saif ali May 03, 2016 03:22pm
very good information. یہ یقیننا مددگار ثابت ہوگی
Surreya Bano May 03, 2016 04:32pm
اچھی معلومات، کم اور موضوع الفاظ میں مہیا کی گئی ہیں۔ اس طرح کے آرٹیکلز شائع ہوتے رہنا چاہیے۔ بلا شبہ، ہمارے ملک میں اعلٰی ٹیلینٹ موجود ہے، لیکن بغیر کسی مناسب رہنمائی کے دھول چاٹنے پر مجبور ہے۔
عادل شیخ May 04, 2016 08:10am
بہت خوب۔ اچھا اور منفرد مضمون ھے۔ سلامت رھیے
Abdul Wahid May 04, 2016 04:42pm
Very informative and detail oriented article. Thanks for sharing.
Sadam Hussain Bhutto May 12, 2016 10:34pm
اچھی معلومات، کم اور موضوع الفاظ میں مہیا کی گئی ہیں۔ اس طرح کے آرٹیکلز شائع ہوتے رہنا چاہیے۔ بلا شبہ، ہمارے ملک میں اعلٰی ٹیلینٹ موجود ہے، لیکن بغیر کسی مناسب رہنمائی کے دھول چاٹنے پر مجبور ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024