نمک کی کتنی مقدار صحت کے لیے محفوظ؟
کھانے میں نمک نہ ہو تو اس کا مزہ باقی نہیں رہتا اور ماہرین غذائیت ایک چٹکی کو صحت کے لیے مناسب قرار دیتے ہیں مگر ایک شخص کے لیے روزانہ کتنا نمک استعمال کرنا مددگار ثابت ہوتا ہے؟
ہوسکتا ہے کہ ہمیں معلوم نہ ہو کہ کتنا نمک بہت زیادہ ہے یعنی کتنی مقدار؟ کیا آپ کو معلوم ہے کہ ہمیں کتنا نمک کھانا چاہئے اور ہم کتنا کھاتے ہیں؟
طبی ماہرین کے مطابق نمک کا استعمال ترک تو کیا نہیں جاسکتا کیونکہ ہمارے خلیات سوڈیم کے ذریعے غذائی اجزاءکو ایک سے دوسری جگہ منتقل کرتے ہیں جبکہ یہ مسلز اور اعصابی نظام کے کنٹرول کے لیے بھی ضروری ہے۔
اسی طرح نمک لو بلڈ پریشر کے شکار افراد کے لیے بھی انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے مگر اس حوالے سے توازن برقرار رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے اور تازہ پھلوں و سبزیوں سے پوٹاشیم کو حاصل کرنا زیادہ بہتر ہے۔
طبی ماہرین نے بتایا کہ بہت زیادہ نمک کا استعمال بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے جو امراض قلب کا باعث بن سکتا ہے۔
اسی طرح یہ گردوں کو نقصان اور کیلشیئم کے اکھٹا ہونے کا باعث بھی بنتا ہے جس سے گردوں میں پتھری ہوجاتی ہے۔
برطانیہ کے سرکاری صحت کے ادارے این ایچ ایس کے مطابق بالغ افراد کو دن بھر میں زیادہ سے زیادہ 6 گرام یا ایک چائے کے چمچ کے برابر نمک استعمال کرنا چاہئے، تین سال سے کم عمر بچوں کے لیے یہ حد دو گرام، چار سے چھ سال کے بچوں کے لیے تین گرام اور ان سے بڑے بچوں کے لیے پانچ گرام ہے۔
تاہم طبی ماہرین کے مطابق نمک کے استعمال کے حوالے سے لوگوں میں غلطی فہمی کافی پائی جاتی ہے، اگر آپ کھانا بنارہے ہیں تو ایک چٹکی نمک ذائقے کے لیے ٹھیک ہے، تاہم اسے پیکجنگ فوڈز میں کبھی شامل نہ کریں۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔