کشمیر میں زمین دھنسنے لگی
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے قریب 6سے 8کلومیٹر علاقہ آہستہ آہستہ دھنس رہا ہے، جس کے باعث محلہ قاضیاں، سہوتر، متھا اور دیگر دیہاتوں میں رہنے والے 150 سے زائد گھرانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ہزاروں افراد کے مکان اب تک زمین بوس ہو چکے ہیں اور بڑی تعداد میں انسانی آبادی ہجرت کرکے محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہی ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اس قدرتی آفت کی وجہ سے ان کا سب کچھ تباہ ہو چکا ہے یہاں تک کہ ان کے پاس کھانے پینے کے لیے بھی سامان موجود نہیں۔
متاثرہ علاقے سے متصل دیہاتوں میں بسنے والے افراد اپنی مدد آپ کے تحت متاثرین کو کھانا فراہم کر رہے ہیں۔
اس علاقے کے افراد کے مطابق وہ حکومتی عدم توجہی کا شکار ہیں اور کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
جیولوجیکل ماہرین کے مطابق زیرِ زمین پانی جمع ہونے کی وجہ سے اس علاقے میں زمین دھنس رہی ہے۔
علاقے سے نقل مکانی کرنے والے ایک مقامی شخص کے مطابق جب ہم صبح جاگے تو محسوس ہوا کہ کچھ غیر معمولی ہو رہا ہے، جب اہل علاقہ نے غور کیا تو معلوم ہوا کہ ان کے گھر زمین میں دھنس رہے ہیں ۔
زمین دھنسنے سے سیب اور ٹماٹر کی بہترین پیداوار کے مشہور اس علاقے کے باغات کے ساتھ ساتھ گندم کی فصل بھی تباہ ہو گئی ہے۔
تبصرے (3) بند ہیں