کراچی بدامنی پر حکومت سندھ آل پارٹیز کانفرنس بلائے گی
کراچی: سندھ حکومت نے کراچی میں امن و امان کے مسئلے پر آل پارٹیز کانفرنس ( اے پی سی) بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اے پی سی جولائی کے پہلے ہفتے میں منعقد کی جائے گی جس میں پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کی قوتوں کو مدعو کیا جائے گا۔
اس بات کا فیصلہ اتوار کے روز سندھ کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا ۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اے پی سی کی صدارت وزیرِ اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کریں گے۔
اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اے پی سی میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو دعوت دی جائے گی اور ان کی تجاویز کی روشنی میں سندھ خصوصاً کراچی میں امن و امان بہتر بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔
سندھ کابینہ کے فیصلے میں اجلاس کیا گیا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ ، سید قائم علی شاہ نے ایم کیو ایم کے ایم پی اے ساجد قریشی کے قتل میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کے احکامات جاری کئے۔ انہوں نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو ہدایات جاری کیں کہ ساجد قریشی کے کیس کی روزانہ کی بنیاد پر تفتیش کی جائے اور ہر روز اس سے آگاہ کیا جائے ۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کوئی حکومت نہیں چاہتی کہ اس کے دورِ حکومت میں لوگوں کا قتلِ عام ہو۔
اس موقع پر وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ ایم پی اے ساجد قریشی کے قتل پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے جس کے ارکان میں پولیس، رینجرز، آئی ایس آئی، ایم آئی ، اور آئی بی کے نمائیندے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ آل پارٹیز کانفرنس میں تمام سیاسی مذہبی جماعتیں مثبت تجاویز دیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی حکومت میں شمولیت کے بارے میں خود ایم کیو ایم ہی بتاسکتی ہے اور پی پی پی انہیں ( حکومت سازی) کی دعوت دے رکھی ہے۔
آل پارٹیز کانفرنس پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیوایم) کے رہنما، فیصل سبزواری نے کہا کہ حکومت جو بھی مثبت قدم اُٹھائے گی ہم اسے سپورٹ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی دہشتگردی اور اور انتہا پسندی کیخلاف تھے اور آئیندہ بھی اس کے خلاف آواز اُٹھاتے رہیں گے۔