• KHI: Asr 5:05pm Maghrib 6:56pm
  • LHR: Asr 4:41pm Maghrib 6:33pm
  • ISB: Asr 4:48pm Maghrib 6:41pm
  • KHI: Asr 5:05pm Maghrib 6:56pm
  • LHR: Asr 4:41pm Maghrib 6:33pm
  • ISB: Asr 4:48pm Maghrib 6:41pm

وفاقی حکومت کے ماہانہ 23کروڑ روپے کے اشتہارات

شائع April 13, 2016

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت نے جون 2013 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اب تک اشتہارات کی مد میں 7 ارب 86 کروڑ 42 لاکھ 47 ہزار روپے سے زائد کے اخراجات کیے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن مراد سعید کی جانب سے قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات پرویز رشید سے سوال کیا گیا تھا کہ وفاقی حکومت نے جون 2013 کے بعد سے اشتہارات کی مد میں کتنے اخراجات کیے ہیں؟

مراد سعید کے سوال پر مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر نے سوال کا جواب قومی اسمبلی میں تحریری طور پر جمع کروایا۔

یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم کے جانوروں پر لاکھوں روپے ماہانہ اخراجات
وفاقی وزیر اطلاعات کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کی گئی میڈیا پر ہونے والے اخراجات کی تفصیلات
وفاقی وزیر اطلاعات کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کی گئی میڈیا پر ہونے والے اخراجات کی تفصیلات

وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ یکم جون 2013 سے اب تک میڈیا کو 7 ارب 86 کروڑ 42 لاکھ 47 ہزار 8 سو 22 روپے کے اشتہارات جاری کیے گئے۔

اشتہارات پر اٹھنے والے اخراجات کی تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے اخبارات کو 5ارب 72 کروڑ 14 لاکھ 27ہزار 4سو 51 روپے کے اشتہارات دیئے گئے۔

مزید پڑھیں : وزیراعظم کے غیرملکی دورں پر 29 کروڑ 40لاکھ خرچ

وفاقی وزیر نے تحریری جواب میں بتایا کہ الیکٹرانک میڈیا کو 2 ارب 14 کروڑ 28 لاکھ 20ہزار 3سو 71 روپے کے اشتہارات دیئے گئے۔

اس طرح وفاقی حکومت ماہانہ 23کروڑ 13لاکھ روپے سے زائد کے اشتہارات جاری کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ ایک ماہ قبل وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں مدعی مقامی سیاستدان فیاض الحسن چوہان نے دعویٰ کیا تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں ایک اسکول کے افتتاح کے حوالے سے بنائے جانے والے اشتہار کی رقم حکومتی بجٹ سے ادا کی گئی، اس اشتہاری مہم کا مقصد وزیراعظم کے عزت و وقار میں اضافہ اور حکومتی کاموں کو اجاگر کرنا ہے، اس لیے یہ مہم سیاسی مقاصد کے لیے ہے۔

یہ بھی پڑھیں : وزیر اعظم کی اشتہاری مہم کے خلاف عدالتی درخواست

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے کی رپورٹ چیئرمین پیمرا کو بھی کی گئی اور ان سے درخواست کی گئی کہ وہ الیکٹرونک میڈیا سے، اشتہار چلانے کی رقم سے حوالے سے معلوم کریں لیکن چیئرمین نے اس درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ سرکاری اداروں کو عوام کے پیسے کے ’غلط‘ استعمال کی تحقیقات کرنی چاہیے، لیکن وہ مختلف ہیلے بہانوں سے اس معاملے پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

تاہم درخواست گزار نے اس بات کو تسلیم کیا کہ اشتہاری مہم کی رقم وزیر اعظم نے ادا نہیں کی۔

انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ عدالت وزارت خزانہ کو اشتہاری مہم کی رقم نواز شریف سے وصول کرنے کی ہدایت جاری کرے، جبکہ وزارت اطلاعات اور پیمرا کو بھی ہدایت کی جائے وہ الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا میں وزیر اعظم کی اشتہار بازی کو روکیں۔

خیال رہے کہ عوامی سطح پر حکومت کی جانب سے اشتہارات کو حکومتی جماعت کی تشہیر لیے استعمال کیے جانے کا تاثر عام ہے، جبکہ حزب اختلاف بھی اس پر متواتر تنقید کرتی رہتی ہے کہ سرکاری اشتہارات کو حکومتی جماعتیں اپنی مقبولیت بڑھانے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (3) بند ہیں

Naveed Shakur Apr 13, 2016 03:36pm
In paisaoon key school ya hospital ban saktay they!
حسن امتیاز Apr 13, 2016 08:35pm
یہ تو وفاقی حکومت کے اخرجات ہے ۔ پنجاب حکومت نے بھی اپنی ذاتی تشہیر کے لئے امکان ہے اس سے زیادہ خرچ کیا ہوگا۔
Avarah Apr 14, 2016 08:49am
Itna propaganda

کارٹون

کارٹون : 18 اپریل 2025
کارٹون : 17 اپریل 2025