• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

الیکشن سے قبل پی ٹی آئی امیدوار متحدہ میں شامل

شائع April 7, 2016
امجد اللہ خان پریس کانفرنس کرتے ہوئے۔ — فوٹو: ڈان نیوز
امجد اللہ خان پریس کانفرنس کرتے ہوئے۔ — فوٹو: ڈان نیوز

کراچی: شہر قائد کے حلقہ این اے 245 پر ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ سے چند گھنٹے قبل ہی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نامزد امیدوار نے حریف جماعت ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کرکے پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا دے دیا۔

ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان، کنور نوید اور دیگر کے ہمراہ نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار امجداللہ خان نے ایم کیو ایم کے امیدوار کمال ملک کے حق میں دستبردار ہونے کا اعلان کیا۔

امجد اللہ خان نے پی ٹی آئی پر انہیں نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے انتخابی مہم کے دوران انہیں ایک فون کال تک نہیں کی، جبکہ پی ٹی آئی صرف صوبائی حلقہ پی ایس 115 کے انتخاب پر نظر جمائے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں مینجمنٹ نام کی کوئی چیز نہیں جبکہ عہدیدار عمران خان کے نام پر پیسہ بنانے میں مصروف ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان بہت اچھے انسان ہیں، لیکن پارٹی چلانا اُن کے بس میں نہیں، جبکہ پارٹی کو بہت بڑی صفائی کی ضرورت ہے۔

بعد ازاں متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء امین الحق کے ہمراہ ایک اور پریس کانفرنس میں امجد اللہ نے کہا کہ میں ایم کیو ایم میں اپنی مرضی سے آیا ہوں، متحدہ قومی موومنٹ میں آنے پر کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں تحریک انصاف کے پاس کارکن نہیں ہیں ، کراچی کی قیادت کے رویے سے بہت مایوس ہوا۔

تحریک انصاف میں شمولیت کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہعمران خان میرے ہیرو ہیں، ان کی شخصیت سے متاثر ہوکر پی ٹی آئی میں شامل ہوا تھا۔

پی پی پی کی جانب سے مالی فوائد مانگنے کے الزام پر ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی بچوں والی سیاست کر رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن سے حلقے میں دوبارہ انتخاب کا مطالبہ

رہنما تحریک انصاف عمران اسماعیل نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل شام تک امجد اللہ تحریک انصاف کے رکن تھے اور رات کو وہ ایم کیو ایم کو پیارے ہوگئے، جس کے بعد انہیں بہت بڑا لیڈر بنا کر پیش کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امجداللہ انتخابی کیمپ پر حملے سے پریشان تھے، ان کے والد بھی کل رات بہت پریشان تھے جبکہ ایم کیو ایم کے رہنما علی رضا عابدی نے پیغام دیا کہ رات کو پریس کانفرنس دیکھنا۔

انہوں نے الیکشن کمیشن سے معاملے کا سختی سے نوٹس لینے اور حلقے میں دوبارہ انتخاب کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن سے ہم نہیں ایم کیو ایم بھاگی ہے، جبکہ پولنگ سے چند گھنٹے قبل امیدوار کی وفاداری تبدیل کرائی گئی۔

عمران اسماعیل نے کارکنوں اور عوام سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ میرے کہنے پر امجد اللہ کو ٹکٹ دیا گیا تھا، اگر پتہ ہوتا کہ وہ پارٹی چھوڑنے والے ہیں تو انہیں کبھی ٹکٹ نہ دلواتا۔

دوبارہ انتخابات کا مطالبہ مسترد

تحریک انصاف کی جانب سے این اے -245 میں دوبارہ انتخابات کا مطالبہ الیکشن کمیشن نے مسترد کر دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ انتخابات کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ بلاجواز ہے۔

الیکشن کمیشن کے اعلامیے کے مطابق این اے 245 میں انتخابات کو کالعدم قرار نہیں دیا جا سکتا۔

یہ بھی بتایا گیا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 245 کراچی میں انتخابی عمل وقت پر مکمل کرلیا جائے گا۔

’امجد اللہ نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کیلئے ملاقات کی‘

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما نجمی عالم نے دعویٰ کیا کہ امجد اللہ خان نے ایم کیو ایم میں شمولیت سے قبل پیپلز پارٹی میں شمولیت کے لیے ملاقات کی تھی۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملاقات میں امجد اللہ نے دستبردار ہونے کا کہا تھا اور اس کے عوض مالی فائدے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن ہم نے اس سے انکار کردیا جس پر انہوں نے ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کی۔

پی ٹی آئی کی پریس کانفرنس ملتوی

قبل ازیں امجد اللہ خان کی ایم کیو ایم میں شمولیت کا اعلان سُن کر پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد انصاف ہاؤس پہنچی اور مقامی قیادت پر برس پڑی۔

کارکنوں نے کہا کہ ایسے شخص کو امیدوار کیوں بنایا جس نے آخری وقت میں وفاداری تبدیل کی۔

کارکنوں کے احتجاج اور شور شرابے کے باعث انصاف ہاؤس میں بلائی گئی پریس کانفرنس ملتوی کر دی گئی اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے میڈیا کارکنوں سے معذرت کرتے ہوئے انہیں آئندہ کا لائحہ عمل جلد بتانے کا اعلان کیا۔

واضح رہے کہ حلقہ این اے 245 اور پی ایس 115 کی نشستیں ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی ریحان ہاشمی اور رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر ارشد وہرا کے استعفے کے بعد خالی ہوئی تھیں۔

ایم کیو ایم کے دونوں رہنماؤں نے پارٹی کی جانب سے 5 دسمبر 2015 کے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے بعد بلدیاتی حکومت میں اہم ذمہ داریاں دیے جانے کے بعد اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دیا تھا۔

ساڑھے 3 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ ووٹروں پر مشتمل حلقہ این اے 245 گزشتہ کئی دہائیوں سے ایم کیو ایم کا مضبوط گڑھ رہا ہے، جہاں سے 2013 کے عام انتخابات میں ریحان ہاشمی نے ایک لاکھ 15 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024