• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

پاناما لیکس:وزیراعظم کا جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان

شائع April 5, 2016 اپ ڈیٹ April 19, 2017
— ڈان نیوز فوٹو
— ڈان نیوز فوٹو

وزیراعظم میاں نواز شریف نے پانامہ لیکس کے معاملے پر ایک اعلیٰ سطح کا جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں قائم کیا جائے گا، جو اس معاملے کی تحقیقات کرکے حقائق سامنے لائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی مقاصد کے لیے میرے خاندان کو نشانہ بنایا جارہا ہے، زندگی میں پہلی بار ذاتی وضاحت کے لیے پیش ہوا ہوں، الزامات لگانے والے جوڈیشل کمیشن میں ثبوت پیش کریں۔

مزید پڑھیں: شریف خاندان کی 'آف شور' کمپنیوں کا انکشاف

انہوں نے مزید کہا کہ مختلف ادوار میں اتفاق فاﺅنڈری کو ختم کرنے کی کوششوں کے باوجود ہم نے اپنے اوپر واجب الادا پونے چھ ارب روپے کے تمام قرضے ادا کیے اور ہمارے خاندان نے قرض معاف کرایا نہ مارک اپ۔

انکا کہنا تھا کہ اب ہمارے اوپر کسی بینک کا ایک پائی بھی باقی نہیں، حکومت میں رہتے ہوئے کبھی کاروبار کو اقتدار سے منسلک نہیں کیا۔

وزیراعظم کے مطابق 'ساتھیوں کا مشورہ تھا کہ چونکہ مجھ پر کوئی الزام نہیں اور میرے بیٹے عاقل و بالغ ہیں تو مجھے اس معاملے میں وضاحت کی ضرورت نہیں'۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پاناما لیکس کے معاملے پر نیب سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔

اپنے خطاب کے آغاز میں وزیراعظم نے اپنے خاندان کے کاروبار کی تاریخ بیان کرتے ہوئے کہا 'الزامات کی تازہ لہر کے مقاصد کو خوب سمجھتا ہوں، میرے پاس اتنا وقت نہیں کہ ہر روز الزامات عائد کرنے والوں کو جواب دوں'۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاست سے کوسوں دور تھے تب بھی ابتلا اور آزمائش سے گزرے ، اتفاق فاﺅنڈری کا ایک حصہ سقوط ڈھاکہ کی نذر ہوگیا جبکہ ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت نے اتفاق فاﺅنڈری کو قومیا لیا۔

مزید جانیں: پاناما لیکس نواز شریف کی سچائی پر مہر، حکومتی ترجمان

ان کے بقول '1999 کے بعد حکومت کا تختہ الٹ کر ایک بار پھر کاروبار تباہ کیا گیا، ماڈل ٹاﺅن میں ہمارا گھر بھی چھین لیا گیا، ملک بدر کردیا گیا، بینک کھاتے، صنعتی یونٹس وغیرہ کے خلاف تحقیقاتی اداروں کو لگا دیا گیا، سالہا سال تک ہم یکطرفہ احتساب کے پل صراط میں چلتے رہے'۔

میاں نواز شریف نے کہا کہ جبری جلاوطنی کے بعد میرے والد نے سعودی عرب میں اسٹیل کا کارخانہ لگایا، جس کو ترقی دینے کے بعد اب میرے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز قواعد و ضوابط کے مطابق کاروبار کررہے ہیں۔

اس حوالے سے ڈان کا اداریہ بھی پڑھیں : شریف خاندان سے چند سوال


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (5) بند ہیں

اسلم خان Apr 05, 2016 10:29pm
جن بچوں کو کہانی سن کر سونے کی عادت ہے وزیر اعظم نےان کے لیے خوبصورت کہانی سنائی
ahmaq Apr 05, 2016 10:30pm
AZIZ HAMWATNO --- PANAMA LEAKS SIYASI LOGON NEY NAHEYIN - KUCH LOG NAHEYIN- PLEASE DO NOT TALK OFF THE LINE-TALK TO THE CONTEXT
Israr Muhammad khan Apr 06, 2016 01:59am
شاباس نواز شریف بہت زبردست فیصلہ کیا ھے یہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ھوا ھے کہ ایک وزیراعظم نے اپنے خاندان پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مشکل فیصلہ کیا ھے جو ایک تاریخی فیصلہ ھے گوکہ وزیراعظم کا نام بذات خود ان الزامات میں شامل نہیں لیکن اسکے باوجود انہوں یہ جارحانہ فیصلہ کیا نتیجہ جو بھی نکلتا ھے لیکن فیصلہ زبردست ھے تمام اپوزیشن والوں کی بولتی بند کردی ھے یاد رہے میں مسلم لیگ کی سیاست سے نفرت کرتا ھوں لیکن موجوده حکومت درست سمت میں جارہی ھے گوکہ انکے راستے میں رکاوٹیں بہت ڈالی گئیں لیکن اسکے باوجود سفر جاری ھے
ahmaq Apr 06, 2016 08:36am
پاناما لیکس اسکینڈل، آئس لینڈ کے وزیراعظم مستعفیwhy our pm did not follow him?
Israr Muhammad khan Apr 07, 2016 12:03am
@ahmaq وہ خود ملوث تھا اسلئے استعفٰی دیا جبکہ ھمارے وزیراعظم کا نام ان دستاویز میں شامل نہیں قانونی طور نواز شریف پر کوئی الزام نہیں لگ سکتا اس کے باوجود انہوں تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا صرف آئس لینڈ کا وزیراعظم مستعفی ھوچکا ھے لوگ اس بات کو کیوں بھول جاتے ھیں کہ روس اور چین نے پاناما پیپر کو مکمل مسترد کردیا ھے

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024