• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

مصطفیٰ کمال کے قافلے پر پتھروں اور انڈوں سے حملہ

شائع March 31, 2016

میرپور خاص: کراچی کے سابق میئر اور 'پاک سرزمین پارٹی' کے بانی رہنما مصفطیٰ کمال کا قافلہ میرپور خاص میں جلسے کیلئے آرہا تھا کہ نامعلوم افراد نے پتھروں اور انڈوں سے حملہ کردیا۔

واقعہ سول ہسپتال روڈ پر پیش آیا، جس کے بعد قافلے نے مخالف سیاسی جماعت کے کارکنوں کی جانب سے روڈ بلاک کیے جانے پر اپنے راستے میں دو بار تبدیلی بھی کی۔

مزید پڑھیں: مصطفیٰ کمال کی جماعت کا نام 'پاک سرزمین پارٹی'

مذکورہ حملے میں کم سے کم 10 گاڑیوں کو نقصان پہنچا جبکہ قافلے میں شریک متعدد افراد معمولی زخمی بھی ہوئے۔

عوام سے خطاب کے دوران مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ 'میرے دل میں کسی کیلئے بھی مخالفت کے احساسات نہیں ہیں، جو حملے میں ملوث ہیں وہ ہمارے بھائی ہیں'۔

پاک سرزمین پارٹی

خیال رہے کہ مصطفیٰ کمال نے رواں ماہ کے آغاز میں نئی پاک سرزمین پارٹی کے قیام کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ پارٹی مستقبل میں جلد اپنے منشور کا اعلان کرے گی۔

یاد رہے کہ تین سال بعد رواں سال مارچ کے آغاز میں مصطفیٰ کمال وطن لوٹے تھے اور انھوں نے ایم کیو ایم کے رہنما انیس قائمخانی کے ہمراہ 3 مارچ کو متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سے مستعفی ہونے اور نئی پارٹی کی بنیاد رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

اس موقع پر انھوں نے ایم کیو ایم کے قائد پر سنگین نوعیت کے الزامات لگائے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پہلا جلسہ کراچی کے باغ جناح میں ہوگا، مصطفیٰ کمال

مصطفیٰ کمال کی جانب سے نئی پارٹی کے اعلان کے بعد ایم کیو ایم کے متعدد رہنماؤں جن میں رضا ہارون، ایڈوکیٹ انیس، ڈاکٹر صغیر، افتخار عالم اور وسیم آفتاب نے ان کی نئی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔

مصطفیٰ کمال اور انیس قائمخانی کا دعویٰ ہے کہ وہ ایم کیو ایم کی زیادہ اہم ’وکٹیں‘ بھی گرائیں گے۔

مصطفیٰ کمال کی کراچی آمد اور نئی پارٹی کے اعلان کے بعد متعدد ایم کیو ایم رہنماؤں نے ملک چھوڑ دیا تھا جس کے بعد افواہیں گردش کرنے لگیں کے انھوں نے بھی مصطفیٰ کمال کی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024