'پاکستان میں اقلیتی شخص صدر کیوں نہیں بن سکتا'
عمر کوٹ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سوال کیا ہے کہ پاکستان میں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والا کوئی شخص اہم عہدے پر فائز کیوں نہیں ہوسکتا؟
عمرکوٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اگر ہندوستان میں ایک مسلمان صدر بن سکتا ہے تو پاکستان میں اقلیت سے تعلق رکھنے والا کوئی شخص کسی اہم عہدے پر فائز کیوں نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے اقلیتوں کے حقوق کیلئے لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان متحدہ ہندوستان کی اقلیت نے بنایا تھا،اقلیتوں کے بغیر یہ ملک نہ تو آگے بڑھ سکتا ہے اور نہ ہی ترقی کرسکتاہے۔
پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ سندھ وہ واحد صوبہ ہے جس نے ہولی کے تہوار پر عام تعطیل کا اعلان کیا، ہم اس ملک کو قائد اعظم کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں جہاں ہر شہری کو برابر کے حقوق ملیں۔
ان کے بقول ہم دو پاکستان نہیں چاہتے، یہ نہیں ہوسکتا کہ اقلیتوں کا پاکستان الگ ہو اور مسلمانوں کا الگ، مرد کا پاکستان الگ ہو اور عورت کا الگ، غریب اور مزدور کا پاکستان الگ ہو اور سرمایہ دار کا الگ۔
اس موقع پر انہوں نے تمام صوبائی اسمبلی اور قومی اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ وہ اقلیتوں کے حقوق کیلئے قانون سازی کریں،
بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ حکومت نے گھریلو تشدد اور کم عمری کی شادیوں کے خلاف قانون بنایا، ہماری حکومتوں اور عورتوں کی فلاح کیلئے کام اور قانون سازی کی۔
انہوں نے پنجاب حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ن لیگ نے تحفظ نسواں کے نام پر جو بل پاس کیا وہ خواتین کے حقیقی مسائل کو حل نہیں کرتا، کمزور قانون کے باوجود ترمیم کیلئے کمیٹیاں بنائی جارہی ہیں۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔