• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

اورکزئی ایجنسی : کوئلے کی کان میں 7مزدور ہلاک

شائع March 13, 2016
کان میں گیس بھر جانے سے دھماکا ہوا تھا — فائل فوٹو
کان میں گیس بھر جانے سے دھماکا ہوا تھا — فائل فوٹو

پشاور: پاک افغان سرحد پر واقع وفاقی حکومت کے زیر انتظام قبائلی علاقے اورکزئی ایجنسی میں کوئلے کی کان بیٹھنے سے ہلاک ہونے والے مزدوروں کی تعداد 7 ہوگئی جبکہ 27 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق کوئلے کی کان سے اب بھی مزید 3 سے 4 افراد کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔

مقامی افراد کا کہنا تھا کہ جب کوئلے کی کان میں حادثہ پیش آیا اس وقت 40 کے قریب مزدور وہاں کام کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : اورکزئی میں کان پر مٹی کا تودہ گرنے سے کان کن پھنس گئے

اورکزئی ایجنسی کے علاقے کوریز میں کوئلے کی منہدم ہونے کا واقعہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب پیش آیا۔

فوج کے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق اطلاع ملنے پر آرمی اور فرنٹئیر کور (ایف سی) کے 100 اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔

ریسکیو ٹیم کے پاس بھاری مشینری اور طبی سہولیات بھی دستیاب ہیں۔

آپریشن کے دوران 27 مزدوروں کو ملبے کے نیچے سے بحفاظت نکالا لیا گیا۔

ملبے کے نیچے دبے مزید مزدوروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری رکھا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق پولیٹیکل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کوئلے کے کان میں گیس بھر جانے سے دھماکا ہوا۔

تصاویر دیکھیں : کان کنوں کی زندگی پر ایک نظر

کان سے نکالے گئے زخمیوں کو کوہاٹ کے اسپتال منتقل کیا گیا۔

ہلاک شدگان اور زخمی کان کنوں کا تعلق سوات، شانگہ اور دیگر قریبی سے بتایا جاتا ہے۔

مننجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) پاکستان بیت المال عابد وحید شیخ نے حادثے میں ہلاک ہونے والے مزدوروں کے لواحقین کے لیے 50 ، 50 ہزار روپے امداد کا اعلان کیا۔

خیال رہے کہ خیبر پختونخوا اور فاٹا میں 3 روز سے بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، بارشوں کے باعث مختلف حادثات پیش آ چکے ہیں، لیکن تاحال واضح نہ ہو سکا کہ کوئلے کی کان میں حادثے سے ہلاکتوں کی وجہ بارشیں تھیں یا مناسب انتظامات نہ ہونے سے اتنی جانوں کا ضیاں ہوا۔

اورکزئی ایجنسی کے ساتھ واقع خیبر ایجنسی میں بارشوں سے متعدد مقانات کی چھتیں گرنے سے خواتین اور بچوں کی ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

مزید پڑھیں : کان کنوں کی زندگی کا سیاہ پہلو

محکمہ موسمیات کے مطابق ان علاقوں میں مزید بارش کا بھی امکان ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان شمال مغربی قبائلی اور بلوچستان کے پہاڑی علاقوں میں کوئلے کی کانیں موجود ہیں جن سے ضرورت کے مطابق کوئلہ نکالا جاتا ہے البتہ ان علاقوں میں حادثات بھی رونما ہوتے رہتے ہیں۔

تین ہفتے قبل بلوچستان کے ضلع لورالائی کے علاقے دکی میں کوئلے کی کان میں کام کرنے والے 3 مزدور ہلاک ہوگئے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024