• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

محفوظ یار خان متحدہ رابطہ کمیٹی میں شامل

شائع March 12, 2016
محفوظ یار ایم کیو ایم لیگل ایڈ کمیٹی کے صدر بھی ہیں— فوٹو/ بشکریہ فیس بک پیج
محفوظ یار ایم کیو ایم لیگل ایڈ کمیٹی کے صدر بھی ہیں— فوٹو/ بشکریہ فیس بک پیج

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) میں 11 ماہ قبل شامل ہونے والے محفوظ یار خان کو رابطہ کمیٹی کا رکن بنا دیا گیا جس کی توثیق پارٹی کے سربراہ الطاف حسین نے بھی کر دی ہے۔

محفوظ یار خان 11 ماہ قبل عوامی مسلم لیگ سے ایم کیو ایم میں شامل ہوئے تھے — فوٹو : بشکریہ فیس بک
محفوظ یار خان 11 ماہ قبل عوامی مسلم لیگ سے ایم کیو ایم میں شامل ہوئے تھے — فوٹو : بشکریہ فیس بک

واضح رہے کہ محفوظ یار خان 20 اپریل 2015 کو شیخ رشید احمد کی جماعت عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) سے ایم کیو ایم میں شامل ہوئے تھے، وہ اے ایم ایل سندھ کے صدر تھے۔

محفوظ یار خان کو رابطہ کمیٹی کا رکن بنائے جانے کا باقاعدہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ محفوظ یار خان سینئر سیاسی کارکن ہیں۔

واضح رہے کہ نبیل گبول کے ایم کیو ایم چھوڑنے کے بعد این اے- 246 کی خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست پر 23 اپریل کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں محفوظ یار خان کو عوامی مسلم لیگ نے ایم کیو ایم کے مقابلے میں امیدوار کھڑا کیا تھا لیکن ضمنی الیکشن سے صرف 3 دن پہلے وہ متحدہ قومی موومنٹ کے نامزد امیدوار کنور نوید جمیل کے حق میں نہ صرف دستبردار ہوئے بلکہ اپنے 4 ساتھیوں سمیت ایم کیو ایم میں شامل ہو گئے تھے۔

بعد ازاں ان کو 21 جولائی 2015 کو متحدہ قومی موومنٹ کی لیگل ایڈ کمیٹی کا صدر بنا دیا گیا تھا، ایم کیو ایم کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ محفوظ یار خان پارٹی کے گرفتار شدگان کی قانونی معاونت کے لیے اپنی تمام ترصلاحتیں بروئے کار لائیں گے۔

2013 کے عام انتخابات میں ان کو صرف 73 ووٹ مل سکے تھے — فوٹو : اسکرین شاٹ
2013 کے عام انتخابات میں ان کو صرف 73 ووٹ مل سکے تھے — فوٹو : اسکرین شاٹ

محفوظ یار خان نے 2013 کے عام انتخابات میں عوامی مسلم لیگ کے امیدوار کی حیثیت سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 250 سے الیکشن میں حصہ لیا تھا، لیکن ان انتخابات میں وہ بری طرح ناکام ہوئے تھے اور صرف 73 ووٹ حاصل کر سکے تھے۔

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ایم کیو ایم کے کئی رہنماء پارٹی چھوڑ کر سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال کی بنائی ہوئی نئی جماعت میں شامل ہو رہے ہیں، جن کی جانب سے یہ الزام عائد کیا گیا کہ ایم کیو ایم میں انتہائی سینئر کارکنوں کو بھی پارٹی قائد کی جانب سے باربار 'بے عزت' کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : نائن زیرو پر چھاپے کا ایک سال: ایم کیو ایم کہاں کھڑی ہے؟

ایک ایسے وقت میں صرف 11 ماہ قبل پارٹی میں شامل ہونے والے محفوظ یار خان کو رابطہ کمیٹی کا رکن بنایا جانا دیگر سینئر کارکنوں کے ذہنوں میں بہت سے سوال پیدا کرسکتا ہے۔

دوسری جانب ایم کیو ایم کی جانب سے ایک اور اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر کارکنان الیکشن سیل کے انچارج شاہد لطیف اور لانڈھی کے سابق ٹاؤن ناظم اسماعیل تارا کو بھی رابطہ کمیٹی کا رکن بنایا گیا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024